کراچی واقعہ: فوج نے اپناکام کردیا،سندھ حکومت بھی بغاوت کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کرے

187

اسلام آباد:وفاقی وزراء  سینیٹر شبلی فراز اور علی زیدی نے مطالبہ کیا ہےکہ کراچی واقعے پر پاک فوج نے تو اپنے افسران کیخلاف ایکشن لے لیا، اب سندھ حکومت بھی بغاوت کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کرے۔

پاک فوج نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے واقعے پر آرمی چیف کی ہدایت پر کی گئی تحقیقات  کی رپورٹ سامنے پر ردعمل دیتے ہوئےٹوئٹر پروفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آرکابیان ہے کہ افسران کیخلاف کارروائی کی تفصیلات آچکیں اب سندھ حکومت بتائے اجتماعی استعفوں کی شکل میں بغاوت کیخلاف کیا کارروائی کریگی۔

علی زیدی نے لکھا کہ سندھ حکومت کارروائی کریگی یاحسب معمول خواب خرگوش کے مزے لیگی،انہوں نےکہا کہ اس دوران بابائے قوم کی تضحیک کرنیوالے مسخروں کاذکرہی کہیں نہیں، سندھ میں پولیس اصلاحات کی اشدضرورت ہے سندھ پرحاکم مجرموں سے بہرحال مجھے کوئی توقع نہیں یہ لوگ قوم کولوٹنے اورمجرموں کی سرپرستی کرنیکی پوری تاریخ رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ کراچی واقعے پر پاک فوج نے تو اپنے افسران کیخلاف ایکشن لے لیا اب سندھ پولیس بھی بغاوت کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کرے۔

 مزار قائد کی بے حرمتی پر بہت سے شہری مشتعل تھے، اگر پولیس بروقت مقدمہ درج کرلیتی تو حالات اتنے پیچیدہ نہ ہوتے، عوام کا رینجرز پر دباؤ  آیا تو انہوں نے  آئی جی سے رابطہ کیا اور کہا کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو معاملہ پیچیدہ ہوجائے گا، اس معاملے پر فوج نے اپنے فیصلے لے لیے جس کی ہم قدر کرتے ہیں، اس بات کو سراہتے ہیں کہ پاک فوج کا خود احتسابی کا عمل حرکت میں  آیا اور انہوں نے اپنے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹادیا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں سندھ حکومت کی انکوائری رپورٹ کو بھی دیکھیں گے، سندھ حکومت نے بتانا ہے کہ کیا ان کی پولیس اور  آئی جی سندھ بھی اپنے ان افسران کے خلاف انکوائری کریں گے جنہوں نے ایک قسم کی بغاوت کردی تھی اور پورے سندھ کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا، اب سویلین کا بھی یہ فرض بنتا ہے کہ ہم مثال قائم کریں جو غلط ہے وہ غلط ہے، وہ کیونکر بغاوت کرسکتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سندھ حکومت بھی اس بات کی ذمہ دار ہے اور اسے ایکشن لینا چاہیے کہ وہ کیا واقعات تھے کہ سندھ پولیس افسران نے ڈیوٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا، اب سندھ حکومت نے ثابت کرنا ہے کہ وہ بھی قانون کی حکمرانی کو نافذ کریں گے تاکہ احساس پیدا ہو کہ ڈسپلن اور احتساب ہر جگہ ہے، سندھ حکومت نے بتانا ہے کہ کیا ان کی پولیس اور آئی جی سندھ بھی اپنے ان افسران کے خلاف انکوائری کریں گے جنہوں نے ایک قسم کی بغاوت کردی تھی۔