اقوام متحدہ کے مطابق خسرے سے بچاؤ کی ویکسین نہ ملنے کے سبب اس خطرناک بیماری کا پھیلاؤ تشویشناک ہوگیا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ سال خسرہ سے 2لاکھ 7ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے، یہ تعداد سن 2016 میں ہونے والی اموات سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہیں۔خسرے کی بیماری سے افریقی ممالک خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے خسرہ سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم کو کورونا کے بحران کے نتیجے میں نقصان پہنچنے کے امکانات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کیونکہ کورونا بحران کی وجہ سے بہت سے لوگ خسرے کی ویکسین سے محروم رہے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے فنڈز کی کمی کے باعث افریقی ممالک میں فی الحال ویکسین ملنے کے امکانات معدوم دیکھائی دے رہے ہیں۔