چین کیخلاف نئے امریکی اقدامات،سرمایہ کاری پر پابندی

87

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ نے چینی کمپنیوں میں امریکی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی۔ وائٹ ہاؤس سے جاری حکم نامہ 11 جنوری سے نافذ ہوگا،جس کے تحت بیجنگ کی فوج سے تعلق رکھنے والی چینی کمپنیوں سے تعلق پر پابندی ہوگی۔ ٹرمپ انتظامیہ کا موقف ہے کہ چین امریکی سرمائے کو اپنی فوج اور سیکورٹی اداروں کو وسعت دینے اور جدید تر بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے، جو دنیا بھر کے لیے خطرہ ہے۔ پابندیوں کا شکار ہونے والوںمیں چین کی بڑی کمپنیاں چائنا ٹیلی کام کارپوریشن لمیٹڈ، چائنا موبائل لمیٹڈ اور سرویلنس کا ساز و سامان بنانے والی کمپنی ہاک ویژن شامل ہیں۔ یہ اقدام امریکی سرمایہ کار فرمز، پینشن فنڈز اور شیئرز کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنیوں کو چین کے 31اداروں کے حصص خریدنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد امریکی عدالت نے چینی موبائل یپلی کیشن ٹک ٹاک پر فوری پابندی کے فیصلے کو ملتوی کردیا۔ قبل ازیں عدالت نے حکومت کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے سے روک دیا تھا، تاہم کہا جا رہا تھا کہ 12 نومبر کو واشنگٹن حکومت ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق نئی تاریخ کا اعلان کرے گی۔ ستمبر میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ 12 نومبر سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی جائے گی، تاہم 31 اکتوبر کو امریکی ریاست پنسلوانیا کی عدالت نے اس اقدام سے روک دیا تھا۔ اب انتظامیہ نے اعتراف کرلیا ہے کہ نئے صدر کے عہدے سنبھالنے تک قانونی پیچیدگیوں کے باعث فوری طور پر ٹک ٹاک پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی اور حکومت عدالتی فیصلے پر عمل کرے گی۔