بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کا ٹینڈر جاری

113
مغربی کنارہ: اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودی آبادکاری کے منصوبوں پر کام جاری ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) قابض اسرائیلی حکام نے مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے 1257 رہایشی یونٹوں کی تعمیر کا ٹینڈر جاری کردیا۔ مقامی تنظیم پیس ناؤ کے مطابق نئے آباد کاروں کے گھر جنوب مشرقی بیت المقدس میں جفعات ہماتوس کی غیر قانونی آباد کار بستی میں تعمیر کیے جائیں گے۔ دوسری جانب یہودی بستی میں توسیع کے اس فیصلے پر اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے سفیر نے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سفیر نکولے ملادینوف نے کہا ہے کہ اگر اس فیصلے پر سے دو ریاستی حل کے حوالے سے مستقبل میں مذاکراتی عمل میں شدید رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔ فلسطینی اتھارٹی اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ کی طرف سے بھی اسرائیلی فیصلے پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ یورپی یونین نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کو ایک بار پھرغیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ و سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ جوزیف بوریل نے ایک بیان کہا کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے تمام یک طرفہ اقدامات بہ شمول یہودی آبادکاری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یورپی یونین کا موقف اس حوالے سے واضح ہے۔ ہمیں فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کے قیام پر تشویش ہے۔ انہوںنے کہا کہ بیت المقدس اور بیت لحم میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع اور نئے گھروں کی تعمیر کے ٹینڈر جاری کرنا قابل قبول نہیں۔