باکو (انٹرنیشنل ڈیسک) آذربائیجان کے فوجیوں نے آرمینی فوج کی پسپائی کے بعد کاراباخ میں تُرکی کا پرچم لہرادیا۔ آذری فوجیوں کا کہنا تھا کہ تُرکی نے کاراباخ کی فتح میں تعاون کیا،جس کے بدلے میں تُرکی کا پرچم بھی آذربائیجان کے پرچم کے ساتھ نصب کیا جائے گا۔ خبررساں اداروں کے مطابق آرمینیا نے کاراباخ کے 3 اضلاع کا کنٹرول آذربائیجان کے حوالے کردیا۔ آذری فوج مفتوحہ علاقے اعدام میں فاتحانہ انداز سے داخل ہوئی۔ ادھر آرمینیا کے وزیر خارجہ کے بعد وزیر دفاع بھی شکست کے بوجھ کے باعث مستعفی ہو گئے۔ وزیر اعظم کی جانب سے شکست تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں اور شہری ان سے بھی استعفا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ دوسری جانب 27 سال بعد اغدام کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے پر آذربائیجان میں ہر طرف جشن کا سماں رہا اور شہریوں نے وادی کے اونچے مقام پر آذربائیجان کا جھنڈا لہرا یا۔ اس موقع پر آذر ی فوجی اپنے محسن ترکی کو نہیں بھولے اور ترکی کا پرچم بھی ساتھ میں نصب کیا گیا۔ واضح رہے کہ تباہی کے دہانے پر موجود آرمینیا کی مدد کے لیے روس نے مداخلت کی تھی اور یریوان حکومت کو پسپائی کے لیے راضی کیا تھا۔ اس سلسلے میں آرمینیا نے باقاعدہ معاہدے پر دستخط کیے اور روس اور ترکی اس میں شریک تھے۔ معاہدے کے تحت آرمینیا کاراباخ کے ضلع کالبجاز کو 25 نومبر اور ضلع لاچین کو یکم دسمبر کو آذربائیجان کے حوالے کرے گا۔