واشنگٹن ( آن لائن) امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امریکا جلد ہی اس خطے میں تجارت اور ترقی کے لیے افغانستان، پاکستان اور ازبکستان کے نمائندوں کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرے گا۔ اجلاس میں امریکا بھی شرکت کرے گا اور جنوبی اور وسط ایشیائی خطے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک فنڈ کا اجرا بھی کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹوئٹر پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی علاقائی سرمایہ کاری فنڈ اور امریکا، ازبکستان، پاکستان اور افغانستان کے نمائندوں کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا اعلان کرنے کے منتظر ہیں۔ اس ٹوئٹ کے بعد گزشتہ روز واشنگٹن میں ازبکستان کے وزیر خارجہ عبد العزیز کمیلوف سے ان کی ملاقات کے بعد اس اجلاس میں ازبک نمائندہ خصوصی عصمت اللہ
ارگشیف نے بھی شرکت کی۔ سفیر زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ ہم نے افغانستان امن مذاکرات کی موجودہ حیثیت اور تشدد میں فوری کمی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے افغان امن عمل میں مدد کے لیے خطے کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی معاشی رابطے، تجارت اور افغانستان میں امن کے ذریعے آنے والی ترقی کی افادیت پر بھی زوردیا۔ امریکی سفارت کار نے کہا کہ افغانستان میں امن سے وسط ایشیا، افغانستان اور پاکستان کو فائدہ پہنچائے گا۔ واضح رہے کہ سفیر زلمے خلیل زاد افغانستان میں مفاہمت کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے نمائندہ خصوصی ہیں اور انہوں نے پاکستان کی حمایت سے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس معاہدے پر فروری میں دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت مئی2021ء تک افغانستان سے غیر ملکی افواج کا مکمل انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ افغانستان سے اپنی بیشتر فوجیں اسی فریم ورک کے تحت واپس لانا چاہتی ہے لیکن اسے پینٹاگون کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے جو غیر مشروط انخلا کا مخالف ہے۔