پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی پولیس نے سنگ دلی کی انتہا کرتے ہوئے مہاجرین کا عارضی کیمپ اجاڑ کر رکھ دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق پولیس نے پیرس میں مہاجرین کو خیموں سے نکال کر زدوکوب کیا اور اس دوران بے شرمی سے اس کی عکس بندی بھی کرتے رہے۔ ادھر وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارامین نے پولیس کے ناروا سلوک کو غیر متوقع قرار دے کر افسوس کا اظہار کیا واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے پیرس کے ’پلیس ڈی لا ریپبلک ‘میں پناہ گزینوں پر تشدد کی آن لائن تصاویر اور وڈیوز پوسٹ کیں۔ اس دوران مہاجرین کی حمایت میں جمع ہونے والے انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں اور دیگر شہریوں کو زبردستی پیچھے دھکیل دیا گیا۔ پولیس کا موقف ہے کہ پناہ گزینوں نے یہ کیمپ حکومت کی اجازت کے بغیر لگایا تھا۔ متاثرین میں زیادہ تر کا تعلق افغانستان ، صومالیہ اور اریٹیریا سے ہے۔ قبل ازیں حکومت نے مقامی اسٹیڈیم کے قریب سے ایک بڑے کیمپ کا صفایا کیا تھا،جس کے بعد پیرس کے معروف مقام سے بے دخلی کا واقعے پیش آیا ہے۔ واضح رہے کہ 2016 ء میں کلیس میں بڑا کیمپ بند ہونے کے بعد مہاجرین اور تارکین وطن بڑی تعداد میں پیرس منتقل ہوگئے ہیں۔