روسی دھمکی کے بعد امریکی جنگی جہاز بھاگنے پر مجبور

90

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک جنگی جہاز نے امریکی بحریہ کے ڈیسٹروئر جنگی جہاز کو بحیرہِ جاپان میں اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے کے بعد دھمکی دے کر بھاگنے پر مجبور کیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ماسکو نے الزام عائد کیا ہے کہ منگل کے روز امریکی جہاز یو ایس ایس جان ایس مک کین خلیجِ پیٹر دی گریٹ میں اس کی سمندری حدود میں 2 کلومیٹر تک اندر آ چکا تھا، جس کے بعد روسی جہاز نے اسے ٹکر مار کر نقصان پہنچانے کی دھمکی دی، جس کے بعد یہ جہاز اس علاقے سے نکل گیا۔ دوسری جانب امریکی بحریہ نے کسی بھی غلطی کے ارتکاب سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے جہاز کو نکالا نہیں گیا۔ امریکی بحریہ کے ساتویں بیڑے کے ترجمان لیفٹیننٹ جوکیلی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس مشن سے متعلق روس کا بیان جھوٹا ہے۔ امریکا کبھی روس جیسے غیر قانونی بحری دعووں کے سامنے نہ جھکے گا اور نہ ہی دباؤ میں آکر قبول کرے گا۔ واضح رہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں، جب کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے تاحال نومنتخب امریکی صدر کو کامیابی پر مبارک باد بھی نہیں دی ہے۔ دونوں ممالک کی جانب سے اپنے جوہری اسلحہ سے متعلق آخری معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے، جو فروری 2021ء میں ختم ہونے والا ہے۔