اسرائیلی فوج نے 2 مکان مسمار کردیے‘ طلبہ سمیت 13 فلسطینی گرفتار

99
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی اہل کار بھاری مشینری کے ذریعے فلسطینیوں کے مکانات مسمار کررہے ہیں

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز الخلیل کے جنوب میں یطا نامی علاقے میں 2 فلسطینی مکانات مسمار کردیے۔ مقامی عہدیدار فواد العمور نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے بلڈوزروں نے اجازت نامے کے بغیر تعمیر کا بہانہ بنا کر 2 مکانات کو منہدم کر کے اہل خانہ کو بے گھر کردیا۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے یطا کے علاقے سارورا پر بھی حملہ کیا اور جلال العمور کی ملکیتی ایک ڈسپنسری مسمار کردی۔ علاوہ ازیں قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپا مار مہم کے دوران کئی فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجیوں نے نابلس شہر کے مختلف علاقوں میں دھاوا بولا اور 2 نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر لے گئے۔ اس کے علاوہ الخلیل کے مغرب میں بیت عوا شہر میں بھی گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور مسالمہ خاندان کے 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔ کوبر قصبے میں محمد زیبار نامی نوجوان کو حراست میں لیا گیا۔ دریں اثنا غزہ کی پٹی کے مشرق میں سرحدی باڑ عبور کرنے کے بعد 2 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غرب اُردن کے وسطی شہر رام اللہ میں قائم جامعہ بیرزیت میں ایک چھاپا مار کارروائی کے دوران 5 طلبہ کو گرفتار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے طلبہ پر اسلامی تحریک مزاحمت حماس کو رقوم کی فراہمی کا الزام عاید کیا ہے۔ قابض فوج کا دعویٰ ہے کہ خفیہ ادارے شاباک نے حماس کے ایک منی لانڈرنگ سیل کو پکڑا ہے جو کریڈٹ کارڈز کے ذریعے غزہ میں حماس کو رقوم منتقل کرنے میں ملوث ہیں۔