دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی طیاروں کی جانب سے شام میں بم باری سے ایران نواز ملیشیا کے 8 جنگجوہلاک ہوگئے۔ شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنگی طیاروں نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب جنوبی علاقے قنیطرہ کے جنوبی علاقے جبل المانع میں حملے کیے ۔ سرکاری نیوز ایجنسی ساناکے مطابق اسرائیلی کارروائی کو بھرپور جواب دیا گیا اور اس دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری جانب شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق بم باری میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔ مرنے والوں میں لبنانی حزب اللہ اور ایرانی ملیشیا کے جنگجو شام ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی طیاروں کی جانب سے یہ ایک ہفتے کے دوران شام میں دوسری کارروائی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نے شام میں اپنی ملیشیا کے ارکان میں اضافہ کرنا شروع کردیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تہران کے اقدامات سے داعش کے خلاف لڑائی میں امریکی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ پاسداران انقلاب فورس نے 2011ء میں شام میں خانہ جنگی کے آغاز ہی سے ہزاروں غیر ملکی اور مقامی افراد کی مدد سے بڑے علاقے پر قبضہ قائم کرلیا تھا۔ ادھر بشار الاسد کی حکومت کو ایران کی مکمل حمایت حاصل ہے ،جب روس بھی اس کا سب سے بڑا حلیف ہے۔ دوسری جانب تُرک فوج کی جانب سے شام میں جاری منبع امن آپریشن کے دوران 17 علاحدگی پسند ہلاک ہوگئے۔ تُرک وزارت دفاع نے اپنے بیان میںبتایا کہ کارروائی کے دوران کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا۔ علاحدگی پسند منبع امن کے تحت آنے والے علاقے میں بڑی کارروائی کرکے آپریشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ تُرک کمانڈوز نے جنگجوؤں کو کھوج لگایا اور کامیاب آپریشن کرکے ان کے عزائم خاک میں ملادیے۔