خارجہ پالیسی بدل کر جنگوں سے جان چھڑائیں گے ، بائیڈن

177
ولمنگٹن: نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن اپنی نامزد ٹیم کی تعارفی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکاکے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اختیارات ملتے ہی خارجہ پالیسی میں واضح تبدیلی کرکے واشنگٹن کو جنگجوں سے نکال لیں گے۔ امریکادنیا کی قیادت سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوگا اور نئی حکومت مخالفین کا مقابلہ کرکے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چلے گی۔ ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں اپنی نامزد ٹیم کی تعارفی نشست سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم غیر ضروری فوجی تنازعات میں الجھے بغیر امریکا کو محفوظ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کابینہ کے ارکان نہ صرف خارجہ پالیسی کو درست کریں گے بلکہ نسلوں کے مستقبل کے لیے دور رس فوائد پر توجہ مرکز کریںگے۔ بائیڈن نے ٹرمپ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اُن باتوں سے آگاہ کیا جائے گا،جن کا جاننا ضروری ہے نہ کہ صرف وہ چیزیں جو میں سننا پسند کرتا ہوں۔ نئی حکومت اپنی پالیسی کے تحت غیر ضروری جنگوں میں ملکی وسائل کو صرف کرنے کی قطعاً اجازت نہیں دے گی۔ بائیڈن نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے انتقال اقتدار کی پرامن منتقلی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ،تاہم ٹرمپ نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرکے غیر جمہوری روایت قائم کی ہے ۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن کے نامزد وزیر خارجہ انٹونی بلنکن خارجہ پالیسی سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کے برعکس رائے رکھتے ہیں۔