کورونا، سانپ کے ڈسنے سے شخص معذور اور نابینا ہوگیا

155

بھارت میں کورونا سے متاثر ہونے والے شخص کو کوبرا نسل کے زہریلے سانپ نے ڈس لیا جس کے نتیجے میں وہ معذور اور نابینا ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والا آئن جونز نامی شہری بھارت کے شمال مغربی علاقے میں فلاحی ادارے کے ساتھ مل کر کام کررہا تھا جبکہ  کام کے دوران آئن جونز کو کوبرا نے ڈسا جس کے بعد اُسے فورا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں معلوم ہوا کہ وہ کورونا سے بھی متاثر ہے۔

بین الاقوامی میگزین کے مطابق جونز اس سے قبل بھی کورونا سے متاثر ہوئے تھے مگر وہ پھر صحت یاب ہوگئے لیکن جس وقت انہیں سانپ نے کاٹا وہ دوسری مرتبہ وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔

آئن جونز کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں جسم میں سانپ کا زہر پھیل جانے کی وجہ سے اُن کی حالت تشویشناک ہوگئی اور جسم مفلوج ہوگیا جبکہ تھوڑے ہی دن بعد اُن کی بینائی بھی مکمل چلی گئی۔

ڈاکٹرز کے مطابق ایسا کیوں ہوا اس  وجہ کی تحقیق کر رہے ہیں مگر  جونز اس وقت آئی سی یو میں موت اور زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ سفری پابندیوں کی وجہ سے وہ اپنے گھر  (ملک) نہیں جاسکا تھا۔

خیال رہے اگر کوئی کوبرا سانپ ڈس لے تو انسان کو 2 مراحل کا سامنا ہوتا ہے۔

سانپ کے کاٹنے کے بعد 15 منٹ سے 2 گھنٹے کے اندر نروس سسٹم اور نیورو مسکلر سسٹم کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں جس کے نتیجے میں غنودگی طاری ہونے کے ساتھ ساتھ جسم مفلوج محسوس ہونے لگتا ہے جبکہ ہوش و حواس کھونے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

کئی بار اس سانپ کا زہر سانس لینا بھی مشکل بنا دیتا ہے اور جس جگہ سانپ نے ڈسا ہو وہاں خراشیں اور آبلے ابھرنے لگتے ہیں اور وہ عضو مردہ ہوسکتا ہے۔

(اگر سانپ کے ڈسنے سے انفیکشن ہوجائے تو متاثرہ حصے کو کاٹنا بھی پڑسکتا ہے)

سانپ کے زہر میں خطرناک کارڈیوٹوکسن بھی ہوتا ہے جو پہلے بلڈ پریشر کو تیزی سے بڑھاتا ہے جس کے بعد تیزی سے دل کی دھڑکن کم ہونے لگتی ہے اور آخر میں تھم جاتی ہے جبکہ  سانپ کے ایک بار ڈسنے سے ہوسکتا ہے کہ جسم میں زہر داخل نہ ہو مگر کوبرا کئی بار ڈس کر بڑی مقدار میں زہر کو انسانی جسم میں داخل کرسکتا ہے۔