امریکی محکمہ دفاع کی مشاورتی کمیٹی میں اچانک بڑی تبدیلیاں

70

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے 3 سابق اور موجودہ ذمے داران نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت دفاع پینٹاگون میں مشاورتی کمیٹی میں کئی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی جریدے فارن پالیسی سے گفتگو کرتے ہوئے ان ذمے داران نے واضح کیا ہے کہ مشاورتی کمیٹی کے کئی ارکان کو اچانک بدل دیا گیا ہے۔ پینٹاگون میں وائٹ ہاؤس کے رابطہ کار جوشوا کی جانب سے ارسال کیے گئے بیان میں دفاعی پالیسی کونسل سے اعلیٰ سطح کے 11 مشیروں کی برطرفی سامنے آئی ہے۔ ان میں 2 سابقہ وزرائے خارجہ ہنری کیسنجر اور میڈلین اولبرائٹ، ریٹائرڈ جنرل گیری روجڈ (جو نیول آپریشنز کے سربراہ رہ چکے ہیں) اور ایوان نمائندگان میں انٹیلی جنس کمیٹی کے نمایاں رکن جین ہارمن بھی شامل ہیں۔ اس فہرست میں پینٹاگون میں آپریشنز کے سابق سینئر ذمے دار روڈی ڈی لیون کا بھی نام ہے جن کو سابق وزیر دفاع جیمز میٹس نے ایک اعلیٰ منصب پر فائز کیا تھا۔ اسی طرح برطرفی کا شکار ہونے والوں میں ایوان نمائندگان میں سابق لیڈر ایرک کینٹر اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ میں وزارت خزانہ کے سکرٹری کے طور پر کام کرنے والے ڈیوڈ میکرمک کا نام بھی شامل ہے۔ فہرست میں بل کلنٹن انتظامیہ کے اٹارنی جنرل جمی گوریلک، سینئر امریکی جوہری مذاکرات کار روبرٹ جوزف اور جارج بش کی حکومت میں قومی سلامتی کے سابق نائب مشیر کراؤچ ٹُو کے بھی نام ہیں۔