واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں 19 نومبر کو قیدی اورلینڈو ہال کو دی جانے والی سزائے موت کسی بھی امریکی صدر کے آخری چند ہفتوں میں 100 برس سے زائد عرصے کے بعد دی جانے والی سزائے موت تھی، تاہم ٹرمپ کے دور صدارت کے آخری چند ہفتوں میں یہ آخری سزائے موت نہیں ہو گی کیوں کہ وفاقی جیلوں میں 5 ایسے مزید قیدی موجود ہیں، جن کی سزائے موت پر عمل آیندہ چند ہفتوں میں طے ہے۔ متعلقہ محکمے کے مطابق سزا یافتہ 5 افراد میں سے آخری کی سزا پر عمل 15 جنوری کو کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امریکا میں روایتی طور پر سبکدوش صدر ایسے فیصلے اگلے صدر پر چھوڑ دیتے ہیں۔ مذکورہ سزاؤں پر عمل ہوگیا تو جولائی 2020ء کے بعد زہریلے انجکشن سے دی جانے والی سزاؤں کی تعداد 13 ہو جائے گی۔