شام : سرد موسم میں 93 لاکھ شہریوں کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا

77

 

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں موسم سرما کی آمد سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ تنازعات اور معاشی بحران کے باعث 93 لاکھ شہریوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ایک ماہ کے دوران امدادی قیمت پر فراہم کی جانے والی روٹی کے دام بھی د گنا ہو چکے ہیں اور دووقت کی روٹی کا حصول بھی لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتا جارہا ہے۔ انسانی ہمدردی سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام میں اشیائے ضرورت کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند سطح پر ہیں۔ مختصر سے عرصے میں جہاں روٹی کی قیمت دگنی ہوئی،وہاں روٹی کے وزن میں 15فیصد کمی بھی کردی گئی ہے۔ بشار الاسد کی حکومت نے امدادی قیمت پر روٹی کی فراہمی کا سلسلہ معطل کررکھا ہے اور مارکیٹ میں ستمبر اور اکتوبر کے دوران اس کی قیمت میں 26فیصد اضافہ ہوا ۔ ادھر سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بھی 44فیصد تک بڑھ گئیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں 14لاکھ شامیوں کو اپنے اہل خانہ کی کفالت میں شدید مشکلات سامنا ہے ۔ شام کی معیشت بہت کمزور ہو چکی ہے اور اس کی کرنسی کی قدر مسلسل گرتی جارہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بے گھر ہونے والے 67لاکھ شامیوں کو چھت میسر نہیں اور ان میں سے زیادہ تر کے پاس موسم سرما سے بچاؤ کے لیے کمبل اور حرارت حاصل کرنے کے لیے ایندھن موجود نہیں ہے ۔