غزنی:افغانستان میں فوجی کمانڈو بیس اور صوبائی کونسل کےسربراہ کے قافلے پر ہونے والے 2 خود کش حملوں میں مجموعی طور پر 34 افراد ہلاک اور 36 زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبےغزنی کےنواح میں واقع قلعہ جوز کےعلاقے میں فوجی اڈے میں بارود سے بھری ملٹری گاڑی داخل ہوئی اور رہائشی کمروں کے قریب زوردار دھماکے سے پھٹ گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 31کمانڈوز ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے، افغانستان کے مشرقی غزنی میں ہونے والا خودکش حملہ حالیہ چند ماہ کے دوران افغان سکیورٹی فورسز پر خونریز ترین حملہ ہے۔
دوسرا حملہ افغانستان کے جنوبی حصے میں ہوا، جہاں ایک خودکش بمبار نے صوبہ زابل کے صوبائی سربراہ کی گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا،اس حملے میں تین افراد مارے گئے جبکہ 12دیگر زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
صوبہ زابل کے پولیس سربراہ حکمت اللہ کوچائی کے بقول صوبائی کونسل کے سربراہ عطا جان حق بایت اس حملے میں محفوظ رہے اور انہیں معمولی زخم آئے، تاہم ان کے ایک باڈی گارڈ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
ابھی تک اس ان دونوں حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔
یہ حملے ایک ایسے موقع پر کیے گئے ہیں جب چند روز قبل ہی افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان قطر میں پہلی مرتبہ براہ راست بات چیت ہوئی، جس کا مقصد ملک میں قریب دو دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے کی کوشش ہے۔