“عدالتی حکم کے باوجود شراب خانوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی”

209

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے شراب خانوں کے خلاف کاروائی کر نے کے حکم کے باوجود پولیس اور متعلقہ محکمے سنجیدہ نظر نہیں آرہے اور شراب خانوں کے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے ہائی کورٹ کے حکم نامے کا بھر پور خیر مقدم کیا اور کہا کہ شراب کا کاروبار کر نا ،شراب کو معاشرے میں عام کر نے کی کوشش کر نا اور غیر مسلموں کے نام پر جگہ جگہ شراب خانے قائم کر نا اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔اسلام نے شراب کو واضح طور پر حرام اور ام الخبائث قرار دیا ہے اور ہندو ،عیسائیت سمیت کسی بھی مذہب میں شراب کو حلال قرار نہیں دیا گیا لیکن بعض عناصر غیر مسلموں کی آڑ میں اس گندے کاروبار میں ملوث ہیں اور اسے فروغ دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم آبادیوں میں شراب کی خریدو فروخت سے عوام کے اندر شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے اور شہریوں کا مطالبہ ہے کہ شراب خانوں کے خلاف فی الفور کا روائی عمل میں لائی جائے اور عوام کو احتجاج کر نے اور سڑ کوں پر نکلنے پر مجبور نہیں کیا جائے ۔جماعت اسلامی شراب خانوں کے قیام اور اس گندے کاروبار کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔جماعت اسلامی نے شراب خانوں کے خلاف ہمیشہ احتجاج کیا ہے اور مہم چلائی ہے اور آئندہ بھی چلائیں گے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے عوام اور بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ شراب خانوں کے حوالے سے جماعت اسلامی کے دفاتر میں رابطہ کریں اور اس کاروبار کے خلاف مہم کو منظم انداز میں چلانے اور کاروائیوں کو یقینی بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔