گزشتہ چند دنوں کے دوران وسطی اٹلی کو چوتھی مرتبہ زلزلے کے شدید جھٹکوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔اس زلزلے کے نتیجے میں بیس سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اٹلی کے شہری تحفظ کے ادارے کے سربراہ فابریزیو کرشیو نے بتایاکہ یہ گزشتہ چھتیس برسوں میں اٹلی میں آنے والا شدید ترین زلزلہ تھا۔ ان کے بقول ریکٹر اسکٹیل پر اس زلزلے کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے زخمیوں کی تعداد بیس کے لگ بھگ بتائی جبکہ ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ کرشیو کے بقول املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے اور متعدد علاقوں میں مکانات اور عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صرف ’مارکن‘ کے علاقے میں پچیس ہزار افراد بے گھر ہو ئے ہیں۔ اس صورت میں متعدد افراد نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ساحل سمندر پر بسر کی۔ اطالوی وزیر اعظم ماتیو رینزی نے متاثرین کی امداد اور بحالی کے کاموں کو فوری طور پر شروع کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی انہوں نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ ان کے بقول آپ کے پاؤں کے نیچے سے زمین کا کھسکنا کوئی تمثیلی بات نہیں۔ زلزلوں کے جھٹکوں نے اطالوی قوم کی روح کو پریشان کر دیا ہے۔