امریکی ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو ماحول دوست ایندھن میں تبدیل کر دیا

175

امریکی ماہرین نے ماحول کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والی گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ماحول دوست ایندھن ایتھنول میں تبدیل کر دیا۔ سائنسدانوں کو یہ کامیابی حادثاتی طور پر ملی۔

 امریکہ کے محکمہ توانائی کی اوک ریج نیشنل لیبارٹری کے ماہر ایڈم اون ڈینون کے مطابق ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ایندھن ایتھنول میں تبدیل کرنے کیلئے کاربن اور کاپر کے ذرات استعمال کئے۔ اس دوران حادثاتی طور پر ہی دریافت ہوا کہ یہ مواد کارآمد ثابت ہوا تھا۔ ماہرین مجوزہ کیمیائی عمل کے پہلے مرحلہ کا مشاہدہ ہی کر رہے تھے کہ جب انہیں محسوس ہوا کہ عمل انگیز نے خود ہی سارا کیمیائی عمل شروع کر دیا ہے۔

 ماہرین نے کاربن، کاپر اور نائٹروجن سے بنایا گیا عمل انگیز استعمال کیا اور پیچیدہ کیمیائی تعامل شروع کرنے کیلئے کرنٹ کا استعمال کیا۔ یہ کیمیائی تعامل چلنے کے عمل کا الٹی سمت چلاتا ہے۔ نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کردہ عمل انگیز نے پانی میں حل کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو 63 فیصد پیداوار کے ساتھ ایتھنول میں تبدیل کر دیا۔ ماہرین کے مطابق جلنے کے عمل میں کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے اور اس عمل کو الٹی سمت میں چلا کر کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ایتھنول میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق نینو ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس عمل پر لاگت میں خاطر خواہ کمی ہوتی ہے۔ ماہرین کو اندازہ ہے کہ کم لاگت اور درکار آسان ماحول کے باعث اس ٹیکنالوجی کو بآسانی صنعتی پیمانے پر استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔