کے الیکٹرک کی تیسری بار فروخت روکی جائے،حافظ نعیم الرحمن کی سپریم کورٹ سے اپیل 

242

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی اور درخواست کرے گی کہ کے الیکٹرک کی تیسری بارنئی کمپنی کو فروخت کرنے کے معاہدے کو روکنے کے لیے حکم امتناعی جارے کرے ،جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ قانونی اور سیاسی طور پر لڑتی رہے گی اور اب کھلی کچہریاں کے الیکٹرک کے ہر دفتر کے باہر ہوں گی ۔کے الیکٹرک کو عوام کے حق پر ڈاکہ ہر گز نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز کراچی پریس کلب میں کے الیکٹرک کے خلاف کھلی کچہری (اوپن ہاؤس ڈسکشن)سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کھلی کچہری میں تاجروں ، صحافیوں ، وکلاء برادری کے نمائندوں ، کے الیکٹرک کے مختلف اسٹیک ہولڈر اور متاثرہ عوام کی بڑی تعداد نے تحریری اور زبانی طور پر اپنی شکایات پیش کیں اور اپنے شدید غم و غصے اور جذبات کا اظہا ر کیا۔ان میں بعض معذور ملازم اور خواتین بھی شامل تھے ۔ وہ ملازمین بھی جو ہائی ٹینشن لائین پر کام کرتے ہوئے ہاتھوں سے معذور ہوگئے تھے لیکن کے الیکٹرک نے ان کی کوئی مدد نہیں کی ۔علاوہ ازیں نارائین پورہ ، رنچھوڑ لائن کے اقلیتی آبادی (خاکروب)جس میں ہندو سکھ اور عیسائی شامل ہیں کے نمائندوں نے بھی کے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف شکایات پیش کیں۔کھلی کچہری سے کے الیکٹرک کمپلینٹ سیل کے انچارج عمران شاہد، اسمال ٹریڈرز آرگنائزیشن کے محمود حامد ، ہیومن رائٹس نیٹ ور ک کے انتخاب عالم سوری ، سینئر صحافی مظہر عباس ،چوہدری مظہر علی ،عبد الصمد خٹک ایڈوکیٹ ،انجینئر اعجاز ،شکیل بیگ اوردیگر نے بھی خطاب کیا ۔جبکہ نظامت کے فرائض جماعت اسلامی کی مرکزی پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے انجام دیے۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی پٹیشن کو سپریم کور ٹ میں دائر ہوئے ایک سال چار ماہ ہوگئے ہیں ۔ جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کا مقدمہ ہر فورم پر اٹھایا ہے اور نیپرا میں بھی بطور فریق عوام کی آواز اٹھائی ہے۔ ہم عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے ایک سال میں 44ارب روپے کا منافع کمایا لیکن عوام کو اس کاکوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والوں نے عوام سے غداری کی ہے اور کے الیکٹرک کو فروخت کر کے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے ۔ ہم سپریم کورٹ میں دوبارہ درخواست کریں گے کہ اس کی تیسری بار نئی فروخت کو روکا جائے اور اس کے خلاف حکم امتناع جاری کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بہت جلد کے الیکٹرک کے ہر دفتر کے باہر اسی طرح کی کھلی کچہری کریں گے اور عوام کو کے الیکٹرک کے مظالم سے نجات دلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں ہمیشہ عوا م کی خدمت کی ہے ۔ عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے عوام کی بے مثال خدمت کی ہے اور جماعت اسلامی کی قیادت ہی عوام کو مسائل سے نجات دلاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام ماضی میں لوگوں کو بے وقوف بنانے اور لوٹنے والوں کے بجائے عوام کی خدمت کرنے والوں کا ساتھ دیں ۔ جماعت اسلامی کا ہر کارکن اور رہنما عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

 عمران شاہد نے کہا کہ KESCکو اس مقصد کے تحت فروخت کیاگیا تھا کہ شہر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور تعطل کا خاتمہ کیا جائے گالیکن کے الیکٹرک نے عوام کے ساتھ فراڈ کیا اور لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ اووربلنگ اور بوگس بلنگ کے ذریعے عوام کی خون پسینے کی کمائی دولت کو لوٹا۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے معاہدہ نج کاری میں واضح طور پر کہا تھا کہ 15پیسے فی یونٹ صارفین سے لیے جائیں گے اور ملازمین کو نکالا نہیں جائے گا لیکن چار سال کا عرصہ گذرچکا ہے ملازمین نکال دیے گئے ہیں اور 15پیسے فی یونٹ صارفین سے اب بھی بٹورے جارہے ہیں جو کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت کراچی کے عوام کو منافع ہونے کی صورت میں 17ارب روپے دینے تھے ۔لیکن کے الیکٹرک نے اس معاہدے کی پاسداری بھی نہ کی اور عوام کے پیسے ہڑپ کرلیے گئے۔

محمود حامد نے کہا کہ کراچی معاشی واقتصادی شہہ رگ ہے ، کراچی 70فیصد ریونیو ادا کرتا ہے اس کے باوجود کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے عوام کا جینا دوبھر کردیا یہ ایک ایسا ادارہ ہے جس کی شرائط اور معاہدے کو آج تک منظرعام پر نہیں لایا گیا ۔کے الیکٹرک نے عوام کوبجلی کی فراہمی ممکن نہیں بنائی طویل لوڈ شیڈنگ ،اوور بلنگ اور بوگس بلنگ کے ذریعے شدید پریشان کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا کمیٹی جو اس مقصد کے تحت بنائی گئی تھی کہ کے الیکٹرک کے مظالم پر نوٹس لے اور عوام کی آواز بنے لیکن نیپرا کے ساتھ ساتھ عدالت نے بھی کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے مسئلے پر الیکٹرانک میڈیا نے بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔لیکن تاجر برادری جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں اور کے الیکٹر ک کے ظالمانہ رویہ پر ہر قدم میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے اور عوام کی آواز بنیں گے۔

سینئر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ جب تک عوام کی جانب سے اور عوام کے حق کی ترجمانی نہیں ہوگی اور ظلم و استحصال کے خلاف مزاحمت نہیں کی جائے گی حالات بہتر نہیں ہوسکیں گے ۔مختلف حوالوں سے تقسیم در تقسیم کا عمل جاری ہے ظلم اور استحصال کے مقابلے کے لیے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔کراچی چیمبر آف کامرس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سابق رکن شکیل بیگ نے کہا کہ کے الیکٹرک نے عوام کے ساتھ جو ظلم اور زیادتی کی ہے یہ کسی اور ادارے نے نہیں کی ۔ نیپرا کے اندر کے الیکٹرک کے خلاف بڑی تعداد میں درخواستیں دی گئیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ،غریب عوام کو بجلی چوری کے نوٹس بھیج دیے جاتے ہیں اور چوری ثابت ہونے سے پہلے ہی جرم اور سزا دے دیتے ہیں۔

چوہدری مظہر علی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف اربوں روپے کے مقدمات چل رہے ہیں لیکن متاثرہ فریقوں کی کوئی سنوائی نہیں ہورہی عوام پر ظلم ڈھایا جارہا ہے ۔ اس کے خلاف آواز اٹھانا قابل مبارکباد اور وقت کی ضرورت ہے ۔عبد الصمد خٹک ایڈوکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف پہلے سے پٹیشن موجود ہیں اور سپریم کورٹ سے ابراج گروپ کے بعد نئے ہونے والے فروخت کے معاہدے کو روکنے کی درخواست کی جاسکتی ہے۔انجینئر اعجاز نے کہا کہ لائن لاسز کا سارا نقصان صارفین کو ہورہا ہے اور کے الیکٹرک خود اس کی ذمہ دار ہے ۔ہیومن رائٹس نیٹ و رک کراچی کے صدر انتخاب عالم سوری نے کہا کہ کے الیکٹرک عوام کے حقوق غصب کررہی ہے ۔ نیپرا اور کے الیکٹرک کی ملی بھگت سے عوام کو لوٹا جارہا ہے ۔ عوام کا مقدمہ عدالت میں موجود ہے۔