پاکستان کا ریلوے نظام پرانا ضرور ہے لیکن غیر محفوظ نہیں،خواجہ سعد رفیق

209

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کسی کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے پاکستان کا ریلوے نظام پرانا ضرور ہے لیکن غیر محفوظ نہیں ہے، حادثے میں ملوث افسران کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔

کراچی میں گزشتہ روز ہونے والے ٹریفک حادثے کی جگہ کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حادثہ انتہائی المناک تھا اور اس میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر بہت افسوس ہے، ملتان میں ہونے والے ٹرین حادثے میں ملوث افراد کو معطل کردیا گیا ہے جب کہ کراچی میں ہونے والے حادثے کے ذمہ داروں کو بھی سخت سزا دی جائے گی، اگر حادثے کے ذمہ داروں کو سزا نہ دی تو لوگ آئندہ بھی غلطیاں دہراتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سگنلز برابر کام کر رہے تھے، ڈرائیور نے لال سگنل کو نظر انداز کیا، حادثے کے وقت ٹرین کی رفتار 60 میل فی گھنٹہ یا اس سے کچھ زیادہ تھی جو 30 میل فی گھنٹہ ہونی چاہیئے تھی، حادثہ بظاہر انسانی غلطی معلوم ہوتا ہے ،لیکن واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے، 8 روز میں مکمل تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ جائے گی جس کے بعد سب کچھ واضح ہو جائے گا،خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے کے وسائل پہلے ہی کم ہیں اور حادثے میں جانی نقصان کے ساتھ ہمارا بہت مالی نقصان بھی ہوا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمارے ہر مسافر کی لائف انشورنس ہوتی ہے، لائف انشورنس کے لئے پریمییم ادا کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کچھ خود ساختہ اینکرز ٹی وی پر بیٹھ کر عوام میں مایوسی پھیلا رہے ہیں، ہمارے ٹریکس پرانے، لیکن محفوظ ہیں اس لئے کسی کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، بلوچستان میں ریلوے کو تخریب کاری کا سامنا ہے اور ہم پر حملے بھی ہو رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود ریلوے کے نظام میں بتدریج بہتری آ رہی ہے،بعد ازاں وفاقی وزیر ریلوے نے بن قاسم اور پورٹ قاسم کے درمیان ڈبل ٹریک کا افتتاح بھی کیا، جس کے بعد وہ افتتاحی ٹرین سے ہی روانہ ہوگئے۔