امریکہ میں سگریٹ پینے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آئی ہے اور اس وقت سگریٹ پینے کی شرح کم ترین سطح پر ہے تاہم اس کے باوجود سرطان لاحق ہونے کے 40 فیصد کیسوں کا تعلق سگریٹ نوشی کرنے والوں سے ہے ۔
اتوار کو ذرائع ابلاغ نے امریکی حکومت کی طرف سے جاری رپورٹ کے حوالہ سے بتایا کہ سال 2009 سے لے کر 2013 کے دوران ہرسال660000 افراد میںسرطان کی تشخیص ہوئی اور سگریٹ نوشی کرنے والے ان افراد میں سے 343000 افراد سرطان سے ہلاک ہوئے ۔ امراض پر قابو پانے والے امریکی مرکز یو ایس ( سی ڈٰ سی ) کے مطابق سگریٹ نوشی سے محض پھیپھڑوں کا ہی سرطان لاحق نہیں ہوتا بلکہ سگریٹ نوشی منہ ، معدے ، گردوں ، مثانے ، بڑی آنت اور گلے کے سرطان کا باعث بھیی بنتی ہے۔
سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ٹوم فرائیڈن نے بتایا کہ اس وقت قامریکہ میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد 36 ملیئن ہے ۔ سگریٹ نوشی ترک نہ کرنے والے ان افراد میں سے نصف سگریٹ نوشی کے باعث ہونے والے امراض کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں سگریٹ نوشی ترک کرنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہواہے جس کی وجہ سے ہم 1990 ءسے لے کر اب تک سگریٹ نوشی سے متعلقہ سرطان سے ہونے والی 13 لاکھ اموات سے بچاﺅ میں کامیاب رہے ہیں ۔