بھارتی جارحیت علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے،سرتاج عزیز کی سلامتی کونسل کے مسقلک ارکان کوبریفنگ

241

 وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے، نتائج خطہ کیلئے تباہ کن ہو سکتے ہیں، سلامتی کونسل کے مستقل ارکان بھارت سے کشیدگی اور ایل او سی پر خونریزی بند کرانے اور عالمی امن و سلامتی برقرار رکھنے میں اپنا کردار کریں۔

 یہ بات انہوں نے جمعہ کو سلامتی کونسل کے مسقل ارکان چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ کے سفیروں کو بھارتی قابض فورسز کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال سیز فائر معاہدہ کی خلاف ورزیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مشیر خارجہ نے 23 نومبر کو وادی نیلم میں مسافر بس پر حملہ کی شدید مذمت کی جو سیز فائر اور بین الاقوامی قانوں بالخصوص بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ مشیر خارجہ نے مستقل ارکان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے وادی نیلم میں مسافر بس کو نشانہ بنایا اور پھر زخمیوں کو لے جانے والے ایمبولینس پر بھی فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں بے گناہ سویلین شہید اور زخمی ہوئے۔

 مشیر خارجہ نے کہا کہ دانستہ شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا بھارت گزشتہ 2 ماہ سے مسلسل سیز فائر معاہدہ کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس کے نتیجہ میں اب تک 45 بے گناہ سویلین شہید اور 139 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے جس کے نتائج خطہ کیلئے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ مشیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے وزراء خارجہ کیلئے ایل او سی پر کشیدگی اور بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے حوالہ سے خطوط بھی سفیروں کے حوالہ کئے۔