نوازشر یف نے 4 مطالبات نہ مانے تو27دسمبر کے بعد دمادم مست قلندر ہوگا،بلاول بھٹو 

175

پیپلزپارٹی کے چےئر مین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ لگتا ہے نوازشریف ہمارے 4مطالبات نہیں مانیں گے اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو پھر27دسمبر کے بعد دمادم مست قلندر ہوگا‘27دسمبر دور نہیں ہے میں اپنی فورس تیار کررہا ہوں‘بلاول بھٹو سڑکوں پر نکلا تو پورا ملک سڑکوں پر آجائے گا سب مل کر تخت لاہورکی آمریت کو گرائیں گے اور انقلاب لائیں گے،شیر کو بلی بن کر بھاگنے نہیں دیں گے ،میں خر ید ے ہوئے ججز یا کنگرو کورٹس کے ذریعے بلکہ ملک میں جمہو ری عمل کے ذریعے احتساب کی بات کر رہا ہوں،یہ کیسا انصاف ہے،جس میں بھٹو شہید کو پھانسی ،بے نظیر بھٹو کے قاتلوں غداروں کو آزادی ،اکبر بگٹی کیلئے ایف16اور کالعدم تنظیموں کیلئے پر وٹوکول ہم ایسے انصاف کو نہیں مانتے ۔

 وہ بدھ کے روز بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلزپارٹی کے 49یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر سابق وزر اء اعظم سید یوسف رضا گیلانی ،راجہ پرو یز اشرف ،وزیر اعلی سید مراد علی شاہ،اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ،سابق وزیر اعلی سید قائم علی شاہ،سینیٹرز شیری رحمن ،رحمن ملک،سعید غنی،سندھ کے مشیر مولا بخش چانڈیو،وزیر نثار کھوڑوُ پیپلزپارٹی کے صوبائی صدور مخدوم سید احمد محمود،قمر الزمان کائرہ ،جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن،شعبہ خواتین لاہور کی صدر فائزہ ملک سمیت پیپلزپارٹی کے چاروں صوبوں اور گلگت آزادکشمیر کے عہدیداروں سمیت ہزاروں کارکنان نے شر کت کی ۔

 اس موقع پر بلاول بھٹو نے اپنے خطا ب کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے میں لاہور سے پیار کر تاہوں اور آپ سب کو بلاول ہاؤس لاہور میں آنے پر خوش آمدید کہتاہوں اس لاہور نے پیپلزپارٹی کو ہمشیہ بے نظیر محبت دی ہے 1970میں لاہور نے بھٹو شہید محبت دی اور 1986میں میری والدہ کو شاندار کو استقبال دیا ہے اس لیے بلاول بھٹو کے انقلاب کیلئے ہم نے لاہور کو چنا ہے آج ہم سب ملکر پارٹی کا 49یوم تاسیس منا رہے ہیں لاہور جو داتا کی نگری اور پاکستان کے دل کی دھڑکن ہے جو ترقی پسندوں کا شہر تھا جو پاکستان پیپلزپارٹی کی پیدائش کا شہر ہے اور جہا نگیر بدر بھی اسی لاہور کی پہچان ہے وہ آج ہم موجود نہیں مگر ہم سب کے دلوں میں زندہ ہے وہ دلیری اور وفاداری کی ایک مثال تھے جو ہمیشہ یاد رہیں گے میں آج کا یوم تاسیس جہا نگیر بدر کے نام کر تاہوں ۔

انہوں نے کہا کہ بھٹو کی شہید ہونے کے بعد جب بے نظیر بھٹو لاہور آئی تو ان جیسا استقبال دنیا میں کسی اور ملک میں کسی کا نہیں دیکھا تھا لوگوں کو سمندر سٹر کوں پرتھا دنیا کی اور کون سے لیڈر ہے جس نے اتنی کم عمر میں آمر یت کا مقابلہ کیا وہ بھی روالپنڈی میں دھر نہ دے دیتی تو پھر کیاہوتا ؟مگر بے نظیر بھٹو نے کسی چوک میں دھر نہ دیا نہ کسی کا گالیاں دی اور نہ ہی کسی ریاستی ادارے پر حملہ کیاوہ سیاسی لیڈرہی نہیں وہ بے نظیر لیڈر تھیں جنہوں نے سیاسی مخالفین کو ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے ۔

انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر ‘گلگت اور چاروں صوبوں کی زنجیرہے ہر آمر ،غاصب نے پیپلزپارٹی کو توڑنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام ہوئے مگر آج لاہور میں نئی پیپلزپارٹی جنم لے رہی ہے پارٹی انتخابات تک کی جانب سے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب سوشل ،اکنامک،بیوروکریسی اور جوڈیشل ریفامز لیکر آئیں گے یہ تمام جمہو ری او ر انقلابی ریفامز ضرور ہے جو وقت پر انصاف نہ دیا جائے وہ انصاف نہیں ہوتا یہ کیسا انصاف ہے بھٹو شہید کیلئے پھانسی اور بے نظیر بھٹو شہید کے قاتلوں کیلئے معافی ہے اور وزیر اعظم کے شاہی خاندان کیلئے معافی وزیر اعظم گیلانی کو ایک خط نہ لکھنے پرنااہلی ہوئی ہے اور آصف زداری 12سال کسی جرم کے بغیرجیل میں رہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر انصاف کے ادارے خاموش تھے اور ہے اکبر بگٹی کیلئے ایف16اور کالعدم تنظیموں اور اپنے بچوں کیلئے خصوصی پر وٹوکول ہم ایسے انصاف کو نہیں مانتے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اس ملک کو آئین دیا بڑے بڑے قانون دان دےئے ہیں ہم سب سے زیادہ آئین وقانون کو کون جانتا ہے ہم تمام قانون دانوں ‘بار ایسوسی ایشن اور تمام طبقات سے ملکر ملک میں جمہو ری ریفار مز لائیں گے ملک میں آزاد خارجہ پالیسی سمیت تمام شعبوں میں ریفامز لائیں گے بلاول آئیگا اور ملک میں انقلاب لائیگا ۔

 انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے جیلوں میں سندھ میں تبدیلی لے آیا ہے اور میں پارٹی میں بھی تبدیلی لا رہے ہیں عوام میرا ساتھ دیتے ہیں تو ہم سب ملکر ملک میں جمہوری انقلاب لے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اپنی ہٹ دھر می کی وجہ سے میرے4مطالبات کو ابھی تک منظور نہیں کیا میں نے کون سی ایسی ڈیمانڈ کی جو منظورنہیں ہوسکتی میں اپنے لیے نہیں عوام ‘پار لیمنٹ ‘جمہو ریت کو مضبوط کر نے کی بات کر رہا ہے میں خر ید گئے ججز کے ذریعے انصاف خر یدنے اور کنگرو کورٹس کی بات نہیں بلکہ ملک میں جمہو ری احتساب کی بات کر رہوں ۔

انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن میں ملک میں کسی صورت دھاندلی نہیں ہونے دوں گا اور2018کے انتخابات میں پیپلزپارٹی جیتے گی سندھ کو جوان وزیر اعلی دیاہے اور بھٹو شہید کی پارٹی میں نوجوانوں کو لیکر آیا ہوں۔انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کشمیر،گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کی زنجیر ہے،ہم ضلعی سطح پر پارٹی کو منظم کریں گے،پارٹی کو نیا منشور دیں گے،ہم انٹرا پارٹی انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں،ایک نئی پیپلز پارٹی لاہور میں جنم لے رہی ہے،یہ کیسا انصاف ہے ذوالفقار بھٹو کیلئے پھانسی،بے نظیر کو شہید کردیا جاتا ہے جبکہ دہشتگرد آزاد ہیں،ہم انصاف اور جمہوری اصلاحات کیلئے جدو جہد کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جو وقت پر نہ ملے انصاف نہیں ہوتا،کیسا انصاف ہے کہ وزیراعظم کے شاہی خاندان کیلئے ایمنسٹی کیوں ؟ہم ملک میں مساوات کا نظام لائیں گے،بلاول آئے گا،بلاول آئے گا انقلاب لائے گا،میں سندھ میں تبدیلی لایا ہوں،پارٹی میں بھی تبدیلی لارہا ہوں،آپ میرا ساتھ دیں تو پورے ملک میں انقلاب لائیں گے۔حکومت نے ہماری چار ڈیمانڈز پوری نہیں کی ہیں،میں جمہوریت،پارلیمان کو مضبوط کرنے کی بات کررہا ہوں،جمہوری احتساب،انصاف کی بات کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم سے زیادہ آئین اور قانون کو کوئی نہیں جانتا ہے،ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے،پانامہ سکینڈل دنیا کا بڑا سکینڈل ہے،جب پورا لاہور سڑکوں پر ہوگا تو آپ کو لگ پتا جائے گا،27دسمبر دور نہیں ہے میں اپنی فورس تیار کررہا ہوں،بھٹو سڑکوں پر نکلا تو پورا ملک سڑکوں پر آجائے گا،جب ہر طرف نا کھپے کے نعرے لگے تو آصف زرداری نے کھپے کا نعرہ لگایا، جب پورا پاکستان جل رہا تھا تو بی بی کے بیٹے نے کہا تھا جمہوریت بہترین انتقام ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ آغاز حقوق بلوچستان ،ایران گیس پائپ لائن ،سی پیک کی بنیاد رکھی ،کہا گیا ہم ناکام رہے ،کہا جا رہا ہے کہ ہم ناکام رہے، عوام نے ہمیں ریاست سنبھالنے کی ذمے داریاں دیں،وسیلہ تعلیم شروع کر کے غریبوں کو حق دیا کہا گیا ہم ناکام رہے ،کے پی کو نام دے کر پختونوں کا خواب سچ کر دیا ،کہا گیا ہم ناکام رہے۔