انٹرنیشنل ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کریگی،نجم سیٹھی

146

پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ اور پی ایس ایل کے روح رواں نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ایک اہم انٹرنیشنل ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کریگی، باہمی سیریز کیلئے بات چیت کا مرحلہ جاری ہے، میچوں کی تاریخوں کا تعین کر رہے ہیں،بہت جلد اس حوالے سے خوش خبری دیں گے ۔

اپنے ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی نے انکشاف کیا کہ عالمی کرکٹ میں صف اول کی ایک انٹرنیشنل ٹیم جلد ہی باہمی سیریز کیلئے پاکستان کے دورے پر آئے گی لیکن وہ فی الحال اس سے زیادہ کچھ نہیں بتا سکتے،باہمی سیریز کیلئے بات چیت کا مرحلہ جاری ہے، میچوں کی تاریخوں کا تعین کر رہے ہیں،بہت جلد اس حوالے سے خوش خبری دیں گے،جب ان سے ٹیم کے نام پر اصرار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ دوسرے درجے کی سائیڈ قطعی نہیں ہو گی۔

پاکستان سپر لیگ کے لاہور میں فائنل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہ اس اہم میچ کے پاکستان میں انعقاد کی تیاریاں کر رہے ہیں حالانکہ ہر کوئی ان سے یہی کہہ رہا ہے کہ یہ موجودہ حالات میں ممکن نہیں لیکن انہوں نے اپنی تیاری مکمل کی ہوئی ہے جس کیلئے بیرون ملک سے آنے والے کھلاڑیوں کو اضافی رقم کی بھی آفر کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک دس کھلاڑیوں کو پاکستان آنے پر آمادہ کیا ہے جس کیلئے ان سے معاہدوں کے دوران بھی رضامندی لی گئی تھی لیکن کوئٹہ میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ نے ماحول کو بدل ڈالا،کھلاڑیوں کے ایجنٹس نے شور مچانا شروع کر دیا کہ انہیں تو یقین دلایا گیا تھا کہ اب حالات ٹھیک ہیں مگر ایسا نہیں ہے لہذا وہ دستبردار ہونا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سچی بات ہے کہ کوئی بھی سانحہ ہو جائے تو ہر کھلاڑی بھاگ پڑتا ہے اور اس کی خواہش نہیں ہوتی کہ ایسے ماحول میں کھیلنے کیلئے رضامند ہو جائے،نجم سیٹھی نے کہا کہ انہیں اب بھی فائنل کے لاہور میں انعقاد کی پوری امید ہے، خواہ اس کیلئے کوئی اور راستہ ہی کیوں نہ اختیار کرنا پڑے کیونکہ انہوں نے کچھ اور پہلو بھی پیش نظر رکھے ہوئے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پلان پر اب بھی کام کر رہے ہیں۔

اگر آئندہ فروری تک مزید کوئی واقعہ نہ ہوا تو ماحول سازگار ہو جائے گا جس کیلئے انہوں نے دوسری صف کے کھلاڑیوں کا گروپ بھی تشکیل دینا شروع کر دیا ہے کیونکہ انہیں فائنلسٹ ٹیموں میں مجموعی طور پر دس غیر ملکی کھلاڑی درکار ہیں اور ایک ٹیم میں پانچ غیر ملکی کھلاڑی شامل کئے جائیں گے تا کہ شائقین کی دلچسپی تو برقرار رہے۔

چیئرمین پی ایس ایل کا کہنا تھا کہ کچھ کھلاڑی پاکستان آنے سے انکار کر چکے ہیں جبکہ کچھ اس بات پر آمادہ ہیں لہذا کھلاڑیوں کا ایک گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے تا کہ فوری طور پر ان کی ڈرافٹنگ ہو سکے۔فائنل کی پاکستان سے منتقلی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شائقین کرکٹ کبھی نہیں چاہیں گے کہ تیسرے درجے کے کھلاڑی پاکستان آ کر کھیلیں اور انہوں نے ایسے حالات کیلئے پہلے سے ہی یہ منصوبہ بندی کی ہوئی ہے کہ اگر دوسری صف کے کھلاڑیوں نے بھی پاکستان آنے اور فائنل کھیلنے سے انکار کیا،صرف تھرڈ گریڈ کے کھلاڑی ہی دستیاب ہوئے تو پھر ان سمیت کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ ٹورنامنٹ کی ساکھ خراب ہو لہذا ایسی صورت میں فائنل متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلا جائے گا۔