اقوام متحدہ کی بے حسی کے باعث روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بڑھتے جارہے ہیں،لیاقت بلوچ

277

جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سکریٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے نام نہاد و علمبرداروں کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی کے باعث برما میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم ٖڈھائے جارہے ہیں ، برما کی فوج اور حکمران مظلوم اور نہتے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں ، عالم اسلام کے حکمران پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عالمی سطح پر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں ۔ اقوام متحدہ اور عالمی ادارے برما میں مسلمانوں کی نسل کشی بند کرائیں ۔

 ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ہیومن رائٹس نیٹ ورک کے تحت انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر برما میں جاری روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ (مسجد خضراء )تا پریس کلب تک احتجاجی واک سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔واضح رہے کہ لیاقت بلو چ کو واک سے خطاب اور شرکت کے لیے کراچی پہنچنا تھا مگر پنجاب میں شدید دھند کے باعث فلائٹوں کے التواء کے باعث وہ کراچی نہ آسکے ۔

واک سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، ہیومن رائٹس نیٹ ورک کراچی کے صدر انتخاب عالم سوری ،جنرل سکریٹری شہزاد مظہر، جمعیت العلماء کونسل کے رہنما مولانا ظفر آزاد، جمعیت العلمائے پاکستان (ف)کے جنرل سکریٹری اسلم غوری ، خاکسار تحریک کے رہنما نصر عسکری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔جبکہ احتجاجی واک میں متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی ۔

قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ (مسجد خضراء )سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت واک کا آغاز ہوا اور شرکاء کراچی پریس کلب تک پیدل آئے۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے پرجوش نعرے بھی لگائے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہیومن رائٹس نیٹ ورک او ران کی پوری ٹیم کو اس انسانیت سوز مظالم کے خلاف واک مننعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ji-karachi-and-human-rights-network-karachi-protest-for-rohingya-muslims-on-hr-day-1

 انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے ، روہنگیا مسلمانوں پر تاریخ ساز ظلم ڈھائے جارہے ہیں جہاں عورتوں کی عزت وآبرو کو پامال کر کے جلایا جارہا ہے اورمعصوم بچوں کو آگ میں ڈالاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 21وی صدی کے دور میں جانوروں اور پرندوں کے حقوق کی بات کرنے والے انسانی حقوق کی پامالی پر کیوں خاموش ہیں ؟انہوں نے کہا کہ اس وقت اراکان میں انسانی حقوق کی پاما لی کی جارہی ہے امریکہ ، یورپ ، مغرب ممالک سے توقعات کھنے کے بجائے مسلم حکمران اور مسلم ممالک برماکے مظلوم مسلمانوں کی آواز بنیں ۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے برمی مسلمانوں کو قبول کرنے کے بجائے مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ملائیشیا اور ترک کے وزراء کو جنہوں نے برمی مسلمانوں کے لیے اپنا احتجاجی ریکارڈ کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر جدوجہد کرنی کی ضرورت ہے دنیا بھر کے انسانو ں کے دلوں کو جنجھوڑنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر کے انسانوں سے مطالبہ کرتا ہوںیہ انسانی حقوق کامعاملہ ہے ، ہر انسان کی عزت کا معاملہ ہے تمام انسان اس انسانیت سوز مظالم کے خلاف ایک آواز ہوجائیں ۔

انہوں نے کہا کہ OICکی ذمہ داری ہے تمام مسلم ممالک جمع ہوں اور برما میں مظالم کے خلاف آواز اٹھائے ۔انتخاب عالم سوری نے کہا کہ برما میں ہونے والا ظلم تاریخ ساز ظلم ہے ، ملائیشیا اور ترک کے وزراء نے برمی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کی لیکن وزیر اعظم پاکستان کی خاموشی افسوسناک ہے ۔آج کا یہ احتجاجی واک اقوام متحدہ ، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے لیے یہ پیغام ہے کہ اگر برمامیں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم بند نہ کیا تو عوا م ایوانوں کا رخ کریں گے ۔

 انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ایک میانمار میں اپنا وفد بھیجا اور اس ظلم کو رکوائیں ، تمام مسلم ممالک کا اجلاس طلب کریں اور برما میں ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھائے ۔اقوام متحدہ میانمار میں امن فوج تعینات کرے ۔

اسلم غوری نے کہا کہ برما میں جاری انسانیت سوز مظالم کے خلاف شدید مذمت کرتے ہیں اور حکمرانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ حکمران ملائیشیا کے وزیر اعظم کی طرح برمی حکومت کے خلاف احتجاج کرے ۔مولانا ظفر آزاد نے کہا کہ برما جاری انسانیت سوز ظلم آج سے نہیں بلکہ نصف صدی سے جاری ہے ۔ 1942ء میں برمی مسلمانوں کا شب خون کیا گیا اور پھر 1977ء میں روہنگیا مسلمانون کا قتل عام کیا گیا اور اب 09اکتوبر سے بڑے منصوبے کے تحت برمی مسلمانوں کے خلاف قتل عام کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ برما میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم کو رکوائیں ۔