روس کا امریکی الزام پر سخت ردعمل

226

امریکہ کی جانب سے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کے ملوث ہونے کے الزام کے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکہ یا تو روسی ہیکنگ کے ثبوث سامنے لائے ورنہ خاموش ہو جائے۔روس کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابات کے حوالے سے روسی مداخلت کے دعوے انتہائی نازیبا ہیں۔

روسی صدر ولادمیر پوتن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یا تو یہ بات کرنا ختم کرنی چاہیے یا پھر اس کا ثبوت پیش کرے۔یاد رہے کہ امریکی صدر براک اوباما نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔امریکہ میں وائٹ ہاؤس نے اس بات کا بھی اشارہ دیا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت میں روسی صدر ولادمیر پوتن خود ملوث تھے۔

صدر اوباما کے مشیر بن روڈز کا کہنا تھا کہ صدر پوتن حکومتی اقدامات سختی سے کنٹرول کرتے ہیں جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ امریکی انتخابات میں مداخلت کا انھیں علم تھا۔بن روڈز کا کہنا تھا کہ روس میں حکومت کے انداز اور اس پر پوتن کے کنٹرول کے بارے میں ہم جو کچھ بھی جانتے ہیں اس سے یہی لگتا ہے، اور جب آپ اس طرح کے اہم سائبر حملے کی بات کر رہے ہیں تو اس میں حکومت کے اعلیٰ ترین عہدیدار ہوتے ہیں اور آخر میں روسی حکومت کے اقدامات کے لیے صدر پوتن ہی ذمہ دار ہیں۔جمعرات کو روسی صدر کے دفتر سے ان الزامات کی سختی سے تردید کی گئی تھی۔