مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کا بھارتی فوجی قافلے پر حملہ،3 اہلکار ہلاک

174

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پانپور میں نیشنل ہائی وے پرمجاہدین کے حملے میں 3بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہفتہ کی دوپہر مجاہدین نے کدل بدل پانپور میں سرینگر جموں ہائی وے پر بھارتی فوج کے کانوائے پر گھات لگا کر حملہ کر دیا۔ فوج کی گاڑیوں پر دستی بم اور راکٹ چلائے گے اور فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 3فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔بھارتی فوجی حکام کاکہنا ہے کہ حملہ آور کارروائی کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔بھارتی فوج نے حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

واضح رہے کہ رواں سال جون میں بھی پمپور کے علاقے میں بھارتی سیکیورٹی فورسز پر حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 8اہلکار ہلاک اور 20زخمی ہوئے تھے۔

ادھر سوپور میں 9سالہ طالب علم مرسلان آزاد ڈارکے زخمی ہونے کے بعد سیکڑوں افراد نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں مظاہرے کئے۔ مظاہرے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ ضلع بڈگام کے مکہامہ ماگام علاقہ میں آزادی کے حق میں مظاہروں کے دوران فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔مظاہرین نے فورسز پر پتھراؤ کیا۔ فورسز نے مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ شروع کر دی جبکہ آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔ اس دوران مظاہرین نے ایک اہلکار سے اس کی سروس رائفل چھین لی۔بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی رائفل ایک نالے سے بر آمد کر لی گئی۔

سرینگر کے گوجوارہ،نوہٹہ اور راجوری کدل کے علاوہ بدرن ماگام،مکہامہ بیروہ، ترال،بجبہاڑہ،سنگم،پلوامہ،کولگام،بارہمولہ،سوپور،زینہ گیر سمیت دیگر جگہوں پر مظاہرے کئے گئے۔ پولیس اور فورسز نے مظاہرین پر ٹیر گیس،مرچی گولوں اور پاؤا شلوں کا استعمال کیا ۔مظاہروں کے دوران وادی میں روز مرہ کی زندگی متاثر ہوکر رہ گئی۔ سیول لائنز میں کاروباری ادارے اور دکانیں بند رہیں۔گوجوارہ میں مشتعل نوجوانوں نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑا کرکے آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ فورسز نے شدید شلنگ کرنے کے علاوہ مرچی گیس کا استعمال کیا جس سے گوجوارہ اور ملحقہ علاقوں میں افراتفری پھیل گئی ۔پولیس نے آنس گیس گولے داغے جس کے بعد احتجاجی نوجوانوں نے شدید خشت باری کی۔آنسو گیس گولوں کی وجہ سے علاقہ دھویں سے بھر گیا جبکہ سڑکوں پر ہر طرف پتھر اور اینٹیں نظر آرہی تھیں۔احتجاج کررہے نوجوانوں اورفورسز کے مابین کئی گھنٹوں تک پر تشدد جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔

بڈگام ضلع ہیڈ کوارٹر سمیت چاڑورہ، چرار شریف، بیروہ، ماگام، کھاگ اور خانصاحب میں مکمل ہڑتال رہی اس دوران کاروباری و تجارتی ادارے، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے۔شمالی کشمیر کے ہی اولڈ ٹاؤن بارہمولہ میں مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔ خانپورہ پل پر مشتعل نوجوانوں اور پولیس و فورسز کے درمیان سنگباری اور ٹیر گیس شلنگ کا تبادلہ ہوا ، جس وجہ سے قصبہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

 پولیس اور فورسز نے تین نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی ، جن میں ایک نوجوان کے دماغی طور معذور ہونے کا مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا۔ نیو کالونی سوپور میں نوجوانوں نے جنرل بس اسٹینڈ کے نزدیک سی آرپی ایف کیمپ پر پتھراوکیا۔ فورسز نے جوابی پتھراواور لاٹھی چارج کیا۔ پولیس اسٹیشن سوپور پر بھی نوجونوں نے زبردست پتھراوکیا جس کی وجہ سے حالات کشیدہ ہوگئے۔

 ادھر علاقہ زینہ گیر کے بیشتر مضافاتی علاقوں ڈورو،بوٹنگو،بومئی ،واڈرہ،وٹلب،ذالورہ اور تجر شریف میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ پولیس نے مبینہ مطلوبہ نوجوانوں کی گرفتاری کے لئے چھاپہ ڈالا لیکن خواتین نے مزاحمت کرکے چھاپہ مار کاروائی کو ناکام بنا دیا۔پولیس دو نوجوانوں کو گرفتار کر نے میں کامیاب ہو گئی۔ادھر ملنگام اور مسلم آباد کلوسہ میں بھی پولیس کی جانب سے چھاپہ ڈالنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ اننت ناگ ضلع میں ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی جبکہ بجبہاڑہ ،ہمدان ،عشمقام ،دیلگام ،لارکی پورہ ،مٹن ،ڈورو اور دیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے۔ کولگام کے کیموہ ،کولگام ،کھڈونی اور دیگر علاقوں میں ہڑتال اور پر امن احتجاجی مظاہروں کی اطلاع ہے۔