ڈالر کو لگام دینے کی تمام حکومتی کوششیں ناکام ہوگئیں

223

 ڈالر کو لگام دینے کی تمام حکومتی کوششیں ناکام ہوگئیں ، اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 108 روپے سے اوپر کی سطح پر فروخت ہو رہا ہے ۔ حکومت کی لاکھ کوششوں کے باوجود اوپن مارکیٹ میں ڈالر 108 روپے سے نیچے نہ آسکا بلکہ پیر کے روزٹریڈنگ کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر اڑان بھرتا ہوا108.50روپے کی سطح پر جا پہنچا تھا۔روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کے باعث اوپن اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں فرق 3 روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔

پیر کے روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں5پیسے کی کمی دیکھنے میں آئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 104.86 روپے سے کم ہو کر104.84روپے اور قیمت فروخت 104.91روپے سے کم ہو کر104.86روپے پر آئی تاہم اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں10پیسے کے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید 107.70روپے سے بڑھ کر 107.80 روپے قیمت فروخت 108روپے سے بڑھ کر108.10روپے پر جا پہنچا ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بالترتیب 80پیسے اور1روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت فروخت 114روپے سے کم ہو کر 113.20روپے اور برطانوی پاونڈ کی قیمت فروخت 135.50روپے سے کم ہو کر134.50روپے پر آگئی ۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ڈالر اور سونے کی اسمگلنگ کو روکنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو اوپن مارکیٹ میں ڈالر 106 روپے میں دوبارہ ٹریڈ کرنا شروع کر دے گاجبکہ بینکرز کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں سونے کی کم قیمت کے باعث عوام دھڑا دھڑ سونا درآمد کر رہے ہیں جس سے ڈالر کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ سونے کی درآمدات پر فوری طور پر پابندی عائد کردی جائے تاکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ممکن ہوسکے۔