امریکی فوج نے روایتی دستی بم میں اہم تبدیلیاں کردیں

190

امریکی افوج نے40 سالہ پرانے  روایتی دستی بم میں اہم تبدیلیاں کی ہیں اور اس نئے ڈیزائن کو انہینسڈ ٹیکٹیکل ملٹی پرپز(ای ٹی ایم پی ) ہینڈ گرینیڈ کا نام دیا ہے۔

امریکی افواج میں ہتھیاروں پر تحقیق کرنے والے ادارے(اے آرڈی سی)نے40 سالہ پرانے  روایتی دستی بم میں اہم تبدیلیاں کی ہیں اور اس نئے ڈیزائن کو انہینسڈ ٹیکٹیکل ملٹی پرپز(ای ٹی ایم پی ) ہینڈ گرینیڈ کا نام دیا ہے۔

امریکی افواج میں ہتھیاروں پر تحقیق اور انجینیئرنگ کے شعبے (اےآرڈی ای سی)نے انہنسڈ ٹیکٹیکل ملٹی پرپز (ای ٹی ایم پی) نامی ہینڈ گرینیڈ پر کام شروع کردیا ہے جو پرانے دستی بم سے زیادہ خطرناک ہے۔اس گرینیڈ میں کھومنے والا لیور لگایا جائے گا جس کے انتخاب سے دستی بم دو طرح سے پھٹےگایاتو وہ ٹکڑوں میں تقسیم ہوگا یا پھر ایک دھماکے دار دھچکا پیدا کرے گا۔

اس سے قبل پیدل سپاہی یا تو فریگمینٹیشن گرینیڈ استعمال کرتا تھا یا پھر دھماکے کی قوت پیدا کرنے والے کنکشن گرینیڈ پھینکتا ہے۔اب ای ٹی ایم پی گرینیڈ کو بیک وقت ان دونوں اقسام کے بموں کی جگہ لینے کے لیے تیار کیا جارہا ہے جس کے لیے روایتی ڈیزائن میں بنیادی تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ اب ایک گرینیڈ یہ دونوں کام کرے گا اور فوجیوں کو دو مختلف اقسام کے دستی بم نہیں اٹھانے پڑیں گے۔