روس نے کہا ہے کہ وہ شام کی سمندری حدود میں تعینات اپنے طیارہ بردار بحری جہازاور کچھ دیگر جنگی جہازوں کو واپس بلا رہا ہے۔
جمعہ کو ذرائع ابلاغ نے روسی فوج کے جنرل اسٹاف چیف جنرل والاری گراسیموف کے حوالہ سے بتایا کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن کے فیصلے کے تحت شام کے لیے تعینات روسی فوج کی تعداد کم کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کی طرف سے اس پیش رفت کو شام سے روسی افواج کے انخلاء کے تناظر میں پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ روس کی حکومت شامی صدر بشار الاسد کی حامی ہے جبکہ باغیوں اور دمشق حکومت کے مابین سیز فائر معاہدے کے بعد انتیس دسمبر کو پیوٹن نے روسی فوج کو حکم دیا تھا کہ شام میں فوجی دستوں اور عسکری سازوسامان کی تعداد کم کر دی جائے۔