پیپلزپارٹی کا حکومت کی ناقص کارکردگی پر وائٹ پیپرجاری

293

پیپلزپارٹی کی صوبائی پار لیمانی پارٹی پنجاب نے (ن) لیگی وفاقی اور صوبائی حکومت کی2016کی ناقص کار کردگی پر‘‘ناکامیوں کے ریکارڈ’’کے نام سے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ(ن) لیگ کا بھوکا شیر غر یبوں کی جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچو ڑ کی پالیسی پر گامزن ہے ،ملک میں کر پشن اور لوٹ مار کے سیکنڈلز کا ‘‘جمعہ بازار’’لگا ہے ،پانامہ لیک سمیت حکومتی اداروں کے25سے زائد کر پشن سیکنڈلز نے حکمرانوں کی کر پشن کو بے نقاب کر دیا ہے ،‘‘ (ن)لیگ حکومت اور کر پشن بچاؤ’’فار مولے پر چل رہی ہے ،ریگولیٹری اتھارٹیز کو ختم کر کے متعلقہ شعبوں کو لوٹ مار کی کھلی چھٹی دیدی گئی ،جسٹس قاضی عیسیٰ رپورٹ نے نیشنل ایکشن پر عملددرآمد کے حوالے سے حکومتی ناکامیوں کو بے نقاب کر دیا ۔

پیپلزپارٹی کی پنجاب اسمبلی میں صوبائی پار لیمانی پارٹی کی جانب سے رکن پنجاب اسمبلی فائز ہ احمد ملک کے جاری کردہ‘‘وائٹ پیپر ’’میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے واپڈہ ریلوے سمیت دیگر اداروں میں بہتری کا نعرہ لگانیوالے حکمرانوں کی ناقص پالیسوں کی وجہ سے آج پی آئی اے کا صرف ملکی قر ضہ 80ارب سے ایک سال میں بڑھ کر100ارب واپڈہ نے صر ف ایک سال2016میں37ارب کا قر ضہ لیا اور اس کو مجموعی قر ضوں کا حجم56ارب ہو چکا ہے سٹیل ملزکا مجموعی قر ضہ 43ارب تک پہنچ چکا ہے پاور سیکٹر میں سر کلر ڈیٹ350ار ب سے ہے گیس کی قیمتوں میں20فیصد اضافے کے بعد قدرتی گیس سسٹم کو ہونیوالا سالانہ نقصان 6ارب سے زائد ہے۔

 تعلیم کے شعبے کے حوالے سے وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب پرائمری سکولوں میں داخل ہونے والے 33فیصد بچے 5ویں جماعت تک پہنچنے سے پہلے سکول چھوڑ جاتے ہیں،سٹینڈرڈ آف ایجوکیشن کے اعتبار سے پاکستان جنوبی ایشیا میں 123 ویں نمبر پر ہے پاکستان کا سکینڈری ایجوکیشن سسٹم 60سال پرانا ہے،دیہات میں لڑکوں میں شرح خواندگی 64فیصد جبکہ لڑکیوں میں یہ شرح 14فیصد ہے،لاہور جیسے شہر میں 2 لاکھ 90 ہزار بچے سکول نہیں جاتے خواتین میں ناخواندگی کی یہ شرح شہروں میں 36.6 اور دیہات میں 69.4 فیصد ہے ۔

پنجاب میں جرائم کے حوالے سے وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ 2016 میں پنجاب میں کرائم کی شرح میں مجموعی طور پر 6 فیصداور لاہور میں کرائم کی شرح میں 7 فیصد تک اضافہ ہوا ہے،گینگ ریپ کی وارداتوں میں لاہور میں 75 فیصد، ڈی جی خان میں300 فیصد راولپنڈی میں 18 فیصد اور سرگودھا میں 17فیصد اضافہ ہوا ہے،پنجاب میں 20دسمبر2016تک 2015کے مقابلے میں 23ہزار کے قریب زیادہ وارداتیں ہوئی ہیں2016میں لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بچوں کے اغواء کے سیکنڈلز نے بھی پولیس کی نااہلی کو بے نقاب کرد یا۔

 وائٹ پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ سر دیوں میں گیس کی لوڈشیڈ نگ اور گر میوں میں بجلی کی لوڈشیڈ نگ کی وجہ سے پاکستان میں انڈسڑی بھی زوال کا شکار ہے اور اپٹما کے اپنے ریکارڈ کے مطابق ملک بھر500سے زائد مختلف ملز مکمل طور پر بند ہو چکیں ہیں اور20لاکھ سے زائد لوگ اس وجہ سے بے روزگار ہو ئے ہیں حکمرانوں نے اقتدار میں آنے سے پہلے ملک میں مہنگائی کے خاتمے کا دعویٰ کیا مگر سٹیٹ بنک آف پاکستان خود اس بات کی تصدیق کر رہا ہے کہ مہنگائی میں ایک سال کے دوران3.9فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔

 ایل پی جی کی قیمتوں میں 10سے زائد بار اضافہ کر کے غر یبوں پر مہنگائی کے بم بر سائے گئے سال 2016 میں بھی حکومتی اخراجات اور شاہ خرچیوں سے قرضے کا بوجھ بڑھ گیا اور اب ہر پاکستانی اوسطا 1 لاکھ 15 ہزار 911 روپے کا مقروض ہو چکا ہے،پاکستان کے قرضوں اور واجبات میں سال کے دوران 26 کھرب 90 ارب روپے کا اضافہ ہواہے اس دوران حکومتی اداروں اور کارپوریشنوں کے اندرونی اور بیرونی قرضے 1 کھرب 19 ارب روپے کے اضافے سے 8 کھرب 72 ارب روپے سے تجاوز کر گئے جبکہ نجی شعبے کے غیر ملکی قرضوں کا حجم 121 ارب روپے کے اضافے سے 6 کھرب 83 ارب روپے ہو چکا ہے (ن) لیگ کی وفاقی اور پنجاب حکومت نے عوام کو تباہی اور بر بادی کے سواکچھ نہیں دیا موجودہ کر پٹ حکومت کا خاتمہ ہی ملک اور قوم کے مفاد میں ہوگا ،ملک کو کر پشن سمیت دیگر مسائل سے نجات دلانے کیلئے ملک میں ا حتساب کا شفاف نظام ضروری ہے ورنہ تباہی اور بر بادی کو روکنا ممکن نہیں ہوگا ۔