وفاق خیبر پختون خواہ کے جائز حقوق  نہیں دے رہا،سراج الحق

257

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت صوبے کے جائز حقوق بھی نہیں دے رہی جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے عوام میں زبردست احساس محرومی ہے۔سی پیک منصوبے پرعوام کے تحفظات تھے جس کے لیے جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے جدوجہد کی ۔ آل پارٹیز کانفرنس بلائی اور عوام کے حقوق کے تحفظ کا عز م کیا اور اس جدوجہدکے نتیجے میں سی پیک منصوبے میں گلگت سے چترال تک ، ملاکنڈ ڈویژن اور پشاور ڈویژن پر مشتمل ایک متبادل رو ٹ منظور کرایا گیا ۔ قبائلی محب وطن اور امن پسند لوگ ہیں۔ مرکزی حکومت فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنا کر قبائیلی عوام کو ترقی کے امور میں شریک کرے۔ قبائلی عوام کی مرضی سے فاٹا کوصوبہ خیبرپختونخو اضم کیا جائے ۔ ایف سی آر کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے ۔ این ایف سی میں خیبرپختونخوا کے عوام کے مطالبے کے مطابق غربت اور پسماندگی کی بنیاد پر اس صوبے کے لیے وسائل میں اضافہ کیا جائے ۔ گزشتہ بدامنی کی لہر ، سیلاب، زلزلوں ، آئی ڈی پیز اور لاکھوں افغان مہاجرین کی موجودگی کی وجہ سے خیبرپختونخوا بری طرح متاثر ہوا ہے مرکزی حکومت اس کا ازالہ کرتے ہوئے غربت اور پسماندگی کے خاتمے کے لیے این ایف سی میں نمایاں حصہ دے ۔

وہ مرکز اسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کی صوبائی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفینگ دے رہے تھے ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ، سینئر وزیر عنایت اللہ خان،قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ ، ممبرقومی اسمبلی صاحبزادہ یعقوب خان اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد اقبال بھی موجو د تھے ۔

سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس وقت کرپشن کی دلدل میں پھنس چکی ہے ۔پانامہ میں نام آنے کے بعد حکمران ٹولے کے دامن پر کرپشن کے داغ ہیں ۔ خود وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ وہ احتساب کے لیے تیار ہے لیکن بدقسمتی سے آج تک مرکزی حکومت کرپشن کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں کر سکی اور نہ کوئی روڈ میپ دے سکی ہے اور وزیر اعظم قوم کے سامنے اپنے آپ کو کلین ثابت کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر نے کرپشن کے خاتمے کے لیے قومی اسمبلی میں بلز پیش کیے ہیں ۔جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ نیب کایہ اختیار ختم کیا جائے کہ وہ چوروں اور ڈاکوں کے ساتھ پلی بارگینگ کر کے ان کو کلین چٹ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو یہ اختیار کس نے دیا ہے کہ اربوں کی کرپشن کرنے والوں سے چند کروڑ لے کر اربوں روپے معاف کردے ۔ ہم اس نظام کو نہیں مانتے ۔ سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخو امیں جماعت اسلامی ایک بڑی سیاسی قوت ہے اور جماعت اسلامی کی صوبائی شوریٰ نے مشتاق احمد خان کی قیادت میں صوبہ کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے تفصیلی منصوبے ترتیب دیے ہیں ۔

 انہوں نے کہاکہ عوام تک جماعت اسلامی اور اسلامی نظام کے قیام کا پیغام پہنچانے کے لیے اور خصوصی طور پر نوجوانوں اور خواتین کو ملک کی سیاسی اور دینی امور میں شراکت کے لیے خصوصی منصو بہ بندی کی گئی ہے ۔ ہر شہری اور ہر دروازے تک جماعت اسلامی کا پیغام پہنچانے کے لیے لائحہ عمل طے کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخو امیں نوجوانوں کے انتخابا ت سے ہمیں حوصلہ ملا ہے ۔ ان انتخابات میں لاکھوں نوجوانوں نے شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ جماعت اسلامی ہی نوجوانوں کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے ۔دوسری جماعتیں برائے نام جمہوریت کی باتیں توکرتی ہیں لیکن ان کے اندر جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی یوتھ کے انتخابات سے جماعت اسلامی نے ثابت کردیا ہے کہ جمہوریت کیا چیز ہے ۔کامیابی پر نوجوانوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔