شام میں کار بم دھماکہ،60 افراد ہلاک،درجنوں زخمی

280

ترک سرحد کے قریب واقع شامی شہر اعزاز میں کار بم دھماکے میں 60 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں کئی عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں۔

غیر ملکی میڈیاکے مطابق ترک سرحد کے قریب واقع شامی شہر اعزاز میں کار بم دھماکہ ایک مصروف مارکیٹ میں کیاگیا جس میں 60افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ شامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق باغیوں کے زیرقبضہ علاقے میں ہونے والے دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور ہر طرف لاشیں ،انسانی اعضاء اور خون بکھر گیا ۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ۔

 آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اسی علاقے میں گزشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے ایک کار بم حملے میں 17 افراد مارے گئے تھے۔حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے پیچھے شدت پسند تنظیم داعش کا ہاتھ ہے جو پہلے بھی اس طرح کے دھماکے کرتی رہی ہے ۔

دوسری جانب امریکہ نے شام میں داعش کے ایک اور اہم سرغنہ کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے ۔ دہشت گرد تنظیم کی خفیہ معلومات اور میڈیا میں ملوث سرغنہ محمود الا عیسو ی نامی دہشت گرد کو راقعہ شہر کے جوار میں امریکی قیادت کی اتحادی قوتوں کے فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔امریکی مرکزی قوتوں کے ہیڈ کوارٹر سے جاری کردہ تحریری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ عیسوی فلوجہ سے راقعہ جانے سے قبل دہشت گرد تنظیم داعش کا میڈیا اور خفیہ معلومات کے امور کا ذمہ دار تھا ، یہ تظیم کے اندر پروپیگنڈا کی مہمیں چلاتا تھا۔

سینٹ کوم کے اعلامیہ کے مطابق الا عیسوی سن 2016 میں اتحادی قوتوں کی جانب سے تنظیم کے بیرونی آپریشنز نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والا سولہواں لیڈرتھا۔ ان افراد کی ہلاکتوں سے تنظیم کے درمیان رابطے کے نیٹ ورک پر کاری ضرب لگائی گئی ہے ۔ اتحادی قوتیں اس کے حصہ دار مختلف ملکوں میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے داعش کے سرغنوں کا تعاقب کرتے ہوئے ان کو ناکارہ بنانے کی کوششوں کو جاری رکھیں گی۔