ملائشیا کے لاپتہ مسافر طیارے کی تلاش کا کام روک دیا گیا

226

تین سال قبل لاپتہ ہونے والے ملائیشین طیارہ ایم ایچ 370 کی تلاش کا کام روک دیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا، ملائشیا اور چین کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بحر ہند میں ایک لاکھ 20 ہزار مربع کلومیٹر میں لاحاصل تلاش کے بعد یہ فیصلہ ‘افسوس’ کے ساتھ کیا گیا ہے۔تاہم وہ پرامید ہیں کہ نئی معلومات سے مستقبل میں طیارے کے بارے میں علم ہوسکتا ہے۔ایم ایچ 370 طیارے میں سوار مسافروں کے رشتے داروں نے اس فیصلے کو ‘غیرذمہ دارانہ’ قرار دیتے ہوئے اس پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔2014 میں ملائشین ایئرلائنز کا بوئنگ 777 جہاز بیجنگ سے کوالالمپور جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا تھا۔تاحال صرف ایسے 20 ٹکڑے مل سکے ہیں جن کی شناخت لاپتہ طیارے کے ملبے کے طور پر کی گئی ہے یا قیاس ہے کہ وہ طیارے کا حصہ ہوسکتے ہیں۔

نومبر 2016 میں ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طیارہ ممکنہ طور پر ‘بلند ہوا اور تیزی سے نیچے’ بحرہند میں گر گیا۔ منگل کو جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مشترکہ طور پر سائنٹیفک جائزوں کے ذریعے مزید ممکنہ علاقوں میں تلاش کا کام کیا گیا، تاہم آج تک جہاز کے مخصوص مقام کے بارے میں کوئی نئی معلومات سامنے نہیں آسکیں۔بیان کے مطابق ہم پرامید ہیں کہ نئی معلومات سامنے آتی رہیں گی اور مستقبل میں کسی موقع پر طیارے کو تلاش کر لیا جائے گا۔

دوسری جانب مسافروں کے رشتے داروں کے وائس 370 نامی گروپ نے کہا ہے کہ تلاش کا کام ضرور جاری رہنا چاہیے اور اس کا دائرہ بڑھانا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ فضائی سہولت فراہم کرنے والوں کا ناگزیر فرض ہے کہ وہ فضائی سفر کے تحفظ کے لیے ایسا جاری رکھیں۔