سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی 154ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری

178

سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے توانائی اور دیگر شعبوں میں ایک سو چون ارب روپے مالیت کے منصوبوں کی منظوری دی ہے۔

ان منصوبوں کی منظوری کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی جس کا اجلاس منگل کے روزاسلام آباد میں منصوبہ بندی اور ترقی کے وفاقی وزیر احسن اقبال کے زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں تھر میں شنگھائی بجلی گھر کیلئے تئیس ارب روپے ، لوئر دیر میں 48.8 میگاواٹ کے پن بجلی منصوبے کیلئے چودہ ارب ، کراچی کوسٹل پاور پلانٹ کیلئے پانچ ارب روپے سے زائد اور پورٹ قاسم کے قریب کوئلے سے چلنے والے تین سو پچاس میگاواٹ کے بجلی گھر کیلئے دو ارب نوے کروڑ روپے سے زائد کی منظوری دی۔اورکزئی ایجنسی میں چھیاسٹھ کے وی کے گرڈ سٹیشن کی بحالی کیلئے چودہ کروڑ پچاس لاکھ روپے چکوال میں پانچ سو کے وی کے سب سٹیشن کے قیام کیلئے سات ارب روپے سے زیادہ اور بلوچستان میں خاران گرڈ سٹیشن سے مال گرڈ تک 132 کے وی کی ترسیلی لائن بچھانے پر 65 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔

سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے وزیراعظم کی ہدایات پر قومی سطح پر جنگلی حیات کے شعبہ کی بحالی کے لئے 1.2 ارب روپے کی منظوری دے دی۔ فاریسٹری کے لئے 3.6 ارب روپے کی منظوری اور مائیگریٹری برڈ انڈوومنٹ کے لئے 250 ملین روپے کی منظوری کے بعد وزیراعظم کی ہدایات پر وائلڈ لائف پراجیکٹ کی منظوری سے گرین پاک کا مجموعی حجم 5 ارب روپے کے منظور شدہ فنڈز تک پہنچ ہے۔

وزیراعظم کی ہدایات کے تحت پی ایس ڈی پی میں گرین سیکٹر کے لئے مختص رقم 2016میں 5 بلین روپے ہو گئی ہے جو 2015میں 40 ملین روپے تھی۔ گرین پاکستان کے وزیراعظم کے وژن کے تحت پاکستان گرین سیکٹر کے وسائل کی فراہمی کے حوالے سے پورے جنوبی ایشیامیں سرفہرست ہے کیونکہ 2016-17میں مختص رقم 125 گنا بڑھ کر پانچ ارب روپے ہو گئی جو 2014-15میں 26 ملین روپے تھی اور 2015-16 میں 39 ملین روپے تھی۔ کسی سیاسی وابستگی کے بغیر این ایف سی کے مطابق تمام صوبوں میں یہ فنڈز شیئر کئے جائیں گے۔