اسٹیل مل کو لیز پر دینے کے بجائے اسٹیک ہولڈر ز کو اعتماد میں لیا جائے،حافظ نعیم الرحمن

160

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان اسٹیل مل کو لیز پر دینے کے بجائے اسٹیک ہولڈر ز کو اعتماد میں لے اور مل چلانے کے لیے اہل انتظامیہ اور بورڈ آف ڈائریکٹر نامز د کرے۔ موجودہ صورتحال میں جماعت اسلامی پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کے ساتھ ہے انہیں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی،اسٹیل مل اور ملازمین کے مفا دات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسٹیل مل لیبر یونین پاسلو کے جنرل سکریٹری ظفر خان کی قیادت میں ایک وفد سے ادارہ نور حق میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد بھی موجود تھے ۔ وفد میں صدر پاسلو یونین حاجی خان لاشاری ، مزدور رہنما اکبر ناریجو ، عبد الحق چنا ، زبیر نیاز اور دیگر بھی موجود تھے ۔وفد نے حافظ نعیم الرحمن کو قومی ادارے اسٹیل مل کو لیز پر دیے جانے اوراس حوالے سے ہزاروں ملازمین کے اندر پائی جانے والی بے چینی اور اضطراب سے آگاہ کیا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے وفد کو جماعت اسلامی کی جانب سے مکمل تعاون اور ان کے مطالبات کی حمایت کایقین دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل ملک کا واحد فولاد ساز ادارہ ہے جسے کسی صورت برباد نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ پرائیوٹائزیشن کمیشن کے چیئرمین کی جانب سے اعلان کردہ وہ مراعات جو لیز پر دی جانے والی کمپنی کودی جارہی ہیں جس میں پانچ سال تک ود ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ ،پانچ سال ڈیوٹی فری اور چار سو ارب روپے کے واجبات حکومت نے اپنے ذمہ لیے ہیں اگر اسٹیل مل کو یہ سہولیات اور مراعات دینے کا فیصلہ پہلے کرلیا جاتا تو اسٹیل مل آج ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کررہا ہوتا اور ملازمین کو بھی وقت پر تنخواہیں اور دیگر مراعات مل رہی ہوتی۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیل مل کو لیز پر دیے جانے کے بجائے جو مراعات پرائیویٹ کمپنی کو دی جارہی ہے اس کے ساتھ اہل اور دیانت دار انتظامیہ دے دی جائے تو اسٹیل مل اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکتا ہے اور منافع بخش اور خود مختار ادارہ بن سکتا ہے۔ اس طرح ملازمین کی تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بھی ادا ہوجائیں گے اور پلانٹ کی مرمت اور اسے چلانے کے لیے ضروری سرمایہ بھی میسر آسکے گا۔