اسحاق ڈار کی زیر صدارت ڈیٹ پالیسی کوآرڈینیشن آفس سے متعلق اجلاس

109

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے معیشت کی بڑھوتری کے لئے پائیدار ڈیٹ مینجمنٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تین سالوں کے دوران ترقیاتی اخراجات اور سماجی تحفظ کے بجٹ میں گرانقدر اضافے کے باوجود جی ڈی پی میں مجموعی قرضوں کی شرح نہیں بڑھی ہے۔

وہ جمعہ کو یہاں ڈیٹ پالیسی کوآرڈینیشن آفس سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کے قرضوں سے متعلق شائع ہونے والے اپنے مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد یہ بیان کرنا تھا کہ پاکستان اپنے قرضوں کی مناسب طور پر مینجمنٹ کر رہا ہے، موجودہ حکومت کے دور میں پبلک ڈیٹ کی پائیداریت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے ڈیٹ آفس پر زور دیا کہ اس کو مزید بہتر بنانے کے لئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔

 وزیر خزانہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ جولائی 2013 سے جون 2016 کے دوران جی ڈی پی میں مجموعی قرضوں کی شرح 60.2 فیصد کی سطح پر برقرار رہی ہے۔ وفاقی ترقیاتی اخراجات 348 ارب روپے سے 800 ارب روپے اور انکم سپورٹ کے لئے مختص فنڈز 40ارب روپے سے 115 ارب روپے تک بڑھانے کے باوجود یہ ممکن ہوا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت تین سالوں کے دوران مالیاتی خسارے کو جی ڈی پی 8.2 فیصد سے 4.6 فیصد تک لانے میں بھی کامیاب ہوئی ہے۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔