امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن پابندیوں سے متعلق سیاٹل کے ایک وفاقی جج کے جمعہ تین فروری کو سنائے گئے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیدیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نام نہاد جج کی رائے، جس کے ذریعے اس ملک سے قانون کے نفاذ کا حق چھین لیا گیا ہے، ایک مضحکہ خیز بات ہے، جسے منسوخ کر دیا جائے گا۔ ٹرمپ کے بقول وہ اِسے اعلی عدالت سے منسوخ کرانے کی کوشش کریں گے۔ جج کے فیصلے پر آج ہفتے کی صبح صدر ٹرمپ کی طرف سے شدید برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے فوری بعد وائٹ ہاس کی طرف سے کہا گیا تھا کہ امریکی محکمہ انصاف اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرے گا۔
دوسر ی جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مہاجرین کی امریکا آمد پر پابندی اور آسٹریلیا کے زیر انتظام پناہ کے متلاشی افراد کے حراستی مراکز کی بندش کے مطالبے پر آسٹریلیا بھر میں مظاہرے کیے گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق سڈنی میں منعقد کیے گئے ایک احتجاجی مظاہرے میں ایک ہزار افراد نے شرکت کی۔ اسی طرح دیگر شہروں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ امریکی صدر کی طرف سے کینبرا اور واشنگٹن کے مابین طے پانی والی مہاجرین کی ڈیل کو بے وقوفانہ قرار دینے پر آسٹریلیا اور امریکا کے باہمی تعلقات میں تنا ؤبھی دیکھا جا رہا ہے۔