ٹرمپ انتظامیہ نے عدالتی احکامات پر گھٹنے ٹیک دیے،سفری پابندی کے احکامات واپس

307

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی احکامات کے بعد 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا داخلے پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا جبکہ امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی نے بھی ویزے سے متعلق اپنے تمام احکامات واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام امیگریشن آرڈرز پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے ،ائیرپورٹس پر معمول کے سیکورٹی اقدامات جاری رہیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی احکامات کے بعد 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا داخلے پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کاکہنا ہے کہ7 مسلم ممالک کے شہریوں کے ویزوں کی منسوخی واپس لے لی گئی ہے ۔اگران لوگوں کے ویزوں کی تاریخ باقی ہو تو وہ اب امریکا آسکتے ہیں،امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ٹرمپ کے حکم نامے کے بعد 60 ہزارافراد کے ویزے منسوخ کیے گئے تھے،امریکی عدالت کے فیصلے کے بعد سفری پابندیاں معطل کی گئیں۔

امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی نے بھی ویزے سے متعلق اپنے تمام احکامات واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام امگریشن آرڈرز پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے ،ائیرپورٹس پر معمول کے سیکورٹی اقدامات جاری رہیں گے۔ اس سے قبل ریاست واشنگٹن کے شہر سیاٹل کی وفاقی عدالت کے ڈسٹرکٹ جج جیمز رابرٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ 7 مسلم ممالک کے شہریوں کو روکنے کا حکم نامہ معطل رکھا جائے اور حکم نامے کا اطلاق امریکا بھر میں ہوگا تاہم عدالتی فیصلے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے 7 اسلامی ممالک کے شہریوں پر عائد ویزا منسوخی کا فیصلہ واپس لے لیا۔

عدالت میں حکومتی وکیل کا موقف تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کوچیلنج نہیں کیا جا سکتا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ٹرمپ انتظامیہ نے اس عدالتی فیصلے کو زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا ایگزیکٹیو آرڈرز کے حوالے سے موقف ہے کہ انھوں نے ایسا امریکا کے تحفظ کے لیے کیا ہے۔