رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں چا ول کی ایکسپورٹ میں 18 فیصد کمی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں 86 کروڑ 92 لاکھ ڈالر کے 19 لاکھ 61 ہزار میٹرک ٹن چاول ایکسپورٹ کیے گئے تھے جو رواں سال 18 فیصد کمی کے ساتھ 71 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی ایکسپورٹ ہوئی اور چاولوں کا مجموعی حجم 16 لاکھ 97 ہزار میٹرک ٹن رہا۔ چاول کے کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کے مطابق پاکستان میں سب زیادہ چاول پنجاب میں کا شت ہوتے ہیں پنجاب میں چاول کی جو قسم کاشت کی جاتی ہے اس کی پیداواری لا گت بہت زیادہ ہے۔
محکمہ زراعت ایک عرصہ سے چاول کی کوئی ایسی قسم دریافت نہیں کرسکا جس کی پیداواری لا گت کم ہو اور اس کا انٹرنیشنل مارکیٹ میں ریٹ زیادہ ملے اس کے برعکس پاکستان کے ہمسایہ ممالک بنگلہ دیش،بھارت،سری لنکا ہر 2 یا تین سال میں اپنے کاشت کار کو کم لاگت والی چاولوں کی اقسام دریافت کرکے ارزاں نرخوں پر فراہم کرتا ہے جو مارکیٹ میں زیادہ منافع کماتے ہیں پا کستان میں بھی محکمہ زراعت اگر کم لاگت میں تیار ہو نے والی اقسام کاشتکار کو دے تو پاکستان میں چاول کی کاشت زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ بھی بڑھ جائے گی۔