وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ تمام صوبوں کے مابین پانی سے متعلق مسائل کے حل کیلئے اتفاق رائے حاصل کر لیا جائے گا۔
وہ جمعہ کو یہاں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ میں ترامیم اور سیلاب سے بچاؤ کے منصوبے کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم اور سیلاب سے بچاؤ کے 10 سالہ منصوبے و واٹر پالیسی سے متعلق مسائل کے حل کے حوالہ سے نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے ایک اور اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی ہدایات کے مطابق آج پہلا اجلاس تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی اور نیپرا کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ اس موقع پر بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثناء اﷲ زہری نے کہا کہ وفاق کے ساتھ بعض معاملات پر اتفاق طے پا گیا ہے اور امید ہے کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ انہوں نے اپنے تحفظات سے وفاقی حکومت کو آگاہ کر دیا ہے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں صوبائی حکومتوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے چیف سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بجلی کے نظام کی فعالیت اور پائیداریت یقینی بنانے کیلئے نیپرا قانون میں ترمیم کی جائے گی تاکہ ملک میں انرجی سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے نیپرا کی ساخت اور انتظامی اختیارات کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں سول عدالتوں میں مقدمہ بازی کا بوجھ کم کرنے کیلئے ایک اپیلٹ ٹربیونل بنانے کی سفارش کی گئی جو ٹیکنیکل اور فنانشل ممبرز پر مشتمل ہو گا جبکہ ہائی کورٹ کے سابق جج اس کے سربراہ ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قانون کے مسودہ پر مزید بات چیت تکنیکی سطح پر ہو گی۔ متفقہ مسودہ منظوری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا۔