ٹرمپ اور مودی کی خوشنودی کیلئے حافظ سعید کو نظر بندکیا گیا،سراج الحق

223

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کہا ہے کہ ٹرمپ اور مودی کی خوشنودی کیلئے حافظ سعید کو نظر بند کرنے والے حکمران میر جعفر اور میر صادق کا انجام یاد رکھیں۔ حافظ سعید کو نظر بند کرکے حکمرانوں نے ٹرمپ کو یقین دلا دیا ہے کہ وہ اس کے احکامات پر آنکھیں بند کرکے عمل کریں گے ۔ ٹرمپ کے آنے سے مشرف ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں اور دبئی میں لوگوں کو بلا کر ملک کی تقدیر بدلنے کے دعوے کئے جارہے ہیں ۔وہ کونسا اختیار تھا جو مشرف کے پاس نہیں تھا مگر انہوں نے پاکستان کو امریکی اصطبل اوردنیا بھر کی سراغ رساں اور تخریب کار ایجنسیوں کیلئے خالہ جی کا گھر بنائے رکھا جس سے دہشت گردی اور بد امنی کے تحفے ملے ۔حکمرانوں نے توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کا خیال دل سے نہ نکالاتوبیس کروڑ عاشقان مصطفی ﷺ غازی علم دین اور غازی ممتاز قادری شہیدکے نقش قدم پر چلنے کیلئے تیار ہیں۔ پاکستانیوں اور قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو امریکہ کے ہاتھ فروخت کیا، لیکن اب بہت جلد امریکی غلاموں کا دور ختم اور محمد ﷺ کے غلاموں کا دور شروع ہونے والا ہے۔

 ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالمی استعمار اسلام اور مسلمانوں کے خلاف متحدہورہا ہے ،ٹرمپ نے حلف لینے کے بعد سب سے پہلا کام یہ کیا کہ مسلمانوں کو امریکہ اور مغرب کا دشمن قرار دیا اور دنیا سے‘‘اسلامی دہشت گردی’’کو ختم کرنے کواولین ترجیح قرار دیالیکن افسوس آج دنیا میں کوئی اسلامی حکومت یا شخصیت ایسی نہیں جو امت کی نمائندگی کرے ،دشمن ہماری مسجدوں کے میناروں سے ڈرتا اور منبر و محراب سے اٹھنے والی آواز کو دبانے کے لیے دشمن ہمیں رنگ و نسل اور مسلکوں کی بنیا د پر تقسیم کرنے کے درپے ہے ۔

 امریکہ کے ذہنی غلام قوم کو امریکہ اور بھارت سے ڈرانے اور بھارت کی بالا دستی قبول کرنے کے مشورے دے رہے ہیں ،دشمن کی کوشش ہے کہ مسلمان آپس میں لڑیں ،عالم اسلام انتشار کا شکار ہواور اسلام کے بڑھتے ہوئے قدم رک جائیں مگر ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے احتساب کے نام سے تھر تھر کانپ رہے ہیں ،جب بھی حقیقی احتساب ہوا ایوانوں میں بیٹھے بڑے بڑے مگر مچھ جیلوں میں ہونگے اور دولت کے بل بوتے پر عوام پر مسلط ہونے والے حکمران کٹہرے میں کھڑے ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ لٹیروں کا یہ ٹولہ خود کو احتساب سے بچا نہیں سکتا۔مالی کرپشن کے ساتھ ساتھ اخلاقی اور نظریاتی کرپشن کے مجرموں کا یوم الحساب قریب ہے اوربہت جلد غربت اورمہنگائی کے ستائے عوام کے ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچنے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن وہی ختم کرسکتا ہے جس کا اپنا دامن کرپشن سے پاک ہو۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران مغرب اور اس کے ڈالروں پر پلنے والی این جی اوز کی خواہش پر توہین رسالت ﷺ کے قانون میں ترمیم کیلئے پر تول رہے ہیں اور بہانہ بنایا جارہا ہے کہ اس قانون کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ممتاز قادری کو پھانسی پر لٹکا دینے کے بعد حکمرانوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں لیکن وہ یاد رکھیں ناموس رسالتؐ کے قانون میں ترمیم کی گئی تو بیس کروڑ عوام اسے برداشت نہیں کریں گے۔ گنہگار سے گنہگار مسلمان بھی ناموس رسالتؐ پر مر مٹنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران بتائیں پاکستان کے آئین کی وہ کونسی دفعہ ہے جس پر عمل ہورہا ہے یااس کا غلط استعمال نہیں ہورہا،تھانوں میں جھوٹے پرچے درج ہوتے ہیں اور کسی بے گناہ کے پھانسی پر لٹک جانے کے بعد عدالتیں اسے بری کرنے کا حکم سناتی ہیں تو معلوم ہوتاہے کہ ملزم تو پہلے ہی موت کے گھاٹ اتارا جاچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے آئین کی دفعہ 62/63پر عملدرآمدکرنے کی بجائے اسے مذاق بنا رکھا ہے۔