جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف قومی اتفاق رائے کے مطابق پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبہ پر عمل کریں، تمام صوبوں کو ان کے حق سے محروم نہ کیا جائے اور حکمران جماعت قومی منصوبہ کو پارٹی سیاست کا آلہ کار نہ بنائے ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں سندھ بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے آئے وفود کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی وحدت ، یکجہتی ، خوشحالی اور استحکام کے لیے آئین کی حکمرانی ، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور کرپشن کا خاتمہ ناگزیر ہے ۔ مارشل لاء یا شخصی حکمرانی سے حالات نہیں بدل سکتے ۔ پاکستان گھمبیر اور تہ در تہ مسائل میں مبتلاہے ۔ منظم اور جمہوری پارٹی ، اہل و دیانتدار قیادت اور اہل افراد کی بااصول ٹیم ہی ملک کو بدعنوانوں سے نجات دلاسکتی ہے ۔ جماعت اسلامی پورے ملک میں ہر تعصب سے بالاتر ہو کر مسلسل جدوجہد کررہی ہے۔
لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ۵ فروری یوم یکجہتی کشمیر سے پہلے پروفیسر حافظ محمد سعید کی بھارتی اور امریکی خوف و دباؤ پر نظر بندی غلط اقدام ہے ۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر حافظ سعید کی نظر بندی ختم کرے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کا ہدف ہے کہ 2018 ء کے انتخابات سے پہلے کرپشن کے خاتمہ کے لیے موثر احتساب کا روڈ میپ بنے ، انتخابات کے شفاف اور غیر جانبدارنہ انعقاد کے لیے انتخابی اصلاحات مکمل ہوں اور عوام میں شعور پیدا کیا جائے کہ اپنی ووٹ کی طاقت سے آئین کے آرٹیکل 62-63 کے مطابق ممبران کا انتخاب کریں۔
دریں اثنا لیاقت بلوچ نے لاہور میں یوسی سابق چیئرمین خالد بٹ کے والد اور معروف کاروباری ، سماجی اور کویت میں طویل مدت خدمات انجام دینے والے کرامت اللہ شیخ کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار اور مرحوم کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔