پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی )کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ کوئی نہ سمجھے کہ ہم فکسنگ کر کے دو چار سال بعد کرکٹ کھیل لیں گے، کرکٹرز کے شرمناک اقدام پر بہت مایوسی ہوئی،پی سی بی فکسرز سے کوئی رعایت نہیں کریگا ۔
پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ پی ایس ایل کو داغ دار کرنا ناقابل قبول ہے ، پی ایس ایل کرپشن پر پی سی بی کاروائی کرے گا ، کرکٹرز کے شرمناک اقدام پر بہت مایوسی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ شاہ زیب ، ذوالفقار ، شرجیل خان اور خالد لطیف کو شوکاز نوٹس بھیج دیا ہے ۔شہریار خان نے کہا کہ 5کھلاڑی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے ریڈار میں ہیں ، پی سی بی فکسرز سے کوئی رعایت نہیں کرے گا ۔ فکسنگ پیشکش رپورٹ نہ کرنا سنگین جرم ہے ۔ پی ایس ایل پاکستان کرکٹ کی عزت کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے عرفان کو ایک دو دن میں شوکاز نوٹس جاری دیا جائے ۔ شرجیل خان اور خالد لطیف کو جواب دینے کا مکمل موقع ملے گا ۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ڈسپلنری کمیٹی بنائی جائے گی جس کے سربراہ جج ہوں گے ۔ ڈسپلنری کمیٹی کھلاڑیوں کا موقف لے گی ۔انہوں نے کہا کہ کوئی نہ سمجھے کہ ہم فکسنگ کر کے دو چار سال بعد کرکٹ کھیل لیں گے ۔ فکسنگ کی جسے بھی پیشکش ہو وہ فوری رپورٹ کرے ۔
پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہو یہ پاکستان کی عزت کی بات ہے ۔ پی ایس ایل کا پہلا قدم ہوگا کہ غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آئیں ۔ اس واقع پر لیڈنگ رول ہماری اینٹی کرپشن یونٹ کا تھا ۔ آئی سی سی کو بتایا تھا وہ مکمل آگاہ تھی ۔ سزائیں بھی ہم دیں گے سب چیز ہمارے ہاتھ میں ہے ۔ جیسے ہی پتا چلا ہم نے فوری ایکشن لیا ، ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ کے اقدامات قابل تعریف ہیں ۔
شہریار خان نے کہا کہ بھارت سے کرکٹ کھیلنے کا دوطرفہ معاہدہ ہے ۔ بھارت کے نہ کھیلنے سے پاکستان کو 20کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے ۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ سے کہا کہ پاکستان سے کرکٹ کھیلیں ، بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے کہا کہ کیا کریں ہماری حکومت نہیں کھیلتی۔