دہشتگرد پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے،ممنون حسین

203

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے، پاکستانی عوام اپنے اتحاد سے ترقی کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے، دہشت گردوں کو جانتے ہیں ان کی کمیں گاہوں تک پیچھا کیا جائے گا اور ان کے سرپرستوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ہفتہ کو سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی سمت درست ہے اور ملک ترقی کر رہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ترقی کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نئے دور کے تقاضوں سے عہدہ برآں ہونے کے لئے خود کو تیار کریں، تعلیمی نصاب میں قومی مقاصد کے مطابق تبدیلیاں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ، اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک بن جائے گا، ہمسایہ ممالک کو ترقی کے عمل میں کھلے دل سے شریک کرنا چاہتے ہیں۔

ملک کے مختلف حصوں میں گزشتہ چند روز میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بے رحم دہشت گردوں نے درجنوں جیتے جاگتے انسانوں، عورتوں اور بچوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل سیہون شریف اور اس سے قبل لاہور، پشاور ، بلوچستان اور مہمند ایجنسی میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے تمام افراد کے اہلِ خانہ کو یقین دلاتے ہیں کہ دکھ کی ان گھڑیوں میں وہ تنہا نہیں ہیں بلکہ پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور شہیدوں کی بلندء درجات، لواحقین کے لئے صبرِجمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعہ میں نجی ٹی وی چینل کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں تکنیکی عملے کے جواں سال رکن تیمور خان بھی شہید ہوئے ہیں، ہم اْن کے اہلِ خانہ سے بھی تعزیت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کی حالیہ لہر کے مقاصد اور اس کی حکمت عملی سے پوری طرح آگاہ ہے، اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ دشمن نے اس خطے اور بالخصوص وطنِ عزیز میں ترقی اور خوش حالی کے عمل کو پہلے اختلافات پیدا کر کے روکنے کی کوشش کی اور اس میں ناکامی کے بعد دہشت گردی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی عوام اپنے اتحاد سے پہلی مذموم سازش کی طرح اس ناپاک کوشش کو بھی ناکام بنا دیں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت ترقی اور خوشحالی کے دیگر تمام منصوبوں کا تعلق صرف پاکستان اور چین سے نہیں اور نہ ہی ان کے ثمرات کو دونوں ملکوں تک محدود کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور چین کی قیادت نے پوری دنیا کو ان منصوبوں کے ثمرات سے استفادے کی کھلی پیشکش کی ہے جسے اقوام عالم نے خوش دلی سے قبول کیا ہے اور راہداری سے منسلک ہونے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ قائداعظمؒ کی مادرِ علمی کی حیثیت سے آپ کا تعلیمی ادارہ پہل کرے اور دنیا کے ممتاز تعلیمی اداروں کے تعاون سے متعلقہ مضامین میں تحقیق و تعلیم کا سلسلہ شروع کرے تاکہ مستقبل کی تبدیلیوں سے عہدہ برآں ہونے اور چیلینجوں سے نمٹنے کی صلاحیت حاصل کی جاسکے۔