پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ آٹھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران بیرونی کھاتوں کا خسارہ 4 ارب 71 کروڑ ڈالر سے بھی تجاوزکرگیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے سات ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4 ارب 71 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ جو پچھلے مالی سال سے 90 فیصد زیادہ ہے۔جولائی سے جنوری تک حکومت کو اشیا اور سروسز کی برآمدات سے 15 ارب 21 کروڑ 30 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے، جو گزشتہ سال سے 1.3 فیصد کم ہیں۔تیل اور دوسری درآمدات پر 30 ارب 42 کروڑ ڈالر خرچ ہو گئے، جو پہلے سے 9 فیصد زیادہ ہیں۔سات ماہ کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 10 ارب 94 کروڑ 60 لاکھ ڈالر وطن بھجوائے، جو گزشتہ سال سے 21 کروڑ ڈالر کم ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق چھ ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک پہنچ گیا۔ پچھلے سال کا خسارہ جی ڈی پی کے 1.5 فیصد تھا۔جولائی سے دسمبر تک پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کا حجم 186 ارب 55 کروڑ ڈالر رہا۔