امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی 2018 کے انتخابات میں کرپٹ اور لٹیروں کا راستہ روکنے کے لیے دیانتدار اور باصلاحیت ٹیم میدان میں اتارے گی۔ عوام اپنا انتخابی رویہ تبدیل کریں اور بار بار آزمائے ہوئے ظالموں کو اپنی گردنوں پر سوار نہ کریں۔ جب تک عوام ان ظالموں سے نجات کے لیے تیار نہیں ہوں گے، ملک میں پائیدار تبدیلی نہیں آسکتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی، صوبائی اور ضلعی ذمہ داران جماعت کی تین روزہ لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امراء حافظ محمد ادریس، پروفیسر محمد ابراہیم، راشد نسیم، میاں محمد اسلم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، اسد اللہ بھٹو اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سمیت چاروں صوبائی امرا اور ملک بھر کے ضلعی امراء بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمہ اور ملک کو پرامن اور خوشحال بنانے کے لیے ضروری ہے کہ معاشی ناہمواریوں اور ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے کو تقسیم کردیا ہے۔ ایک طرف چند سیاسی پنڈت اور برہمن ہیں جو عیاشی کررہے ہیں اور دوسری طرف بیس کروڑ عوام ہیں جو کیڑے مکوڑوں کی طرح رزق تلاش کرتے ہیں مگر انہیں زندگی کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم کردیا گیاہے۔ جب تک یہ استحصالی نظام ختم نہیں ہوتا، ہشتگردی اور بدامنی سے نجات نہیں ملے گی۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور ملک کا ہر فرد دہشتگردی، بدامنی اور معاشی ناہمواریوں پر کڑھتا ہے مگر اس استحصالی نظام کو بدلنے پر آمادہ نہیں کیونکہ ظلم و جبر کا یہ نظام ہی ان کی سیاسی زندگی کی بقا کا ضامن ہے جس دن عوام نے غلامانہ نظام کا طوق اپنے گلے سے اتار پھینکا، وہی ان کے لیے عزت و وقار اور حکمرانوں کی سیاسی موت کا دن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 70 سال میں جمہوریت کے نام پر عوام کا بدترین استحصال کیا گیا اور اقتدار پر مسلط ٹولے نے قومی دولت لوٹ کر اپنی تجوریاں بھریں جبکہ عوام بلوں اور ٹیکسوں کی صورت میں اپنے خون پسینے کی کمائی حکمرانوں کی عیش وعشرت کے لیے دیتے رہے۔ اقتدار پر قابض مافیا نے اداروں کو یرغمال بنایا،جاگیردار وں اور سرمایہ دار وں نے مزدوروں اور کسانوں کو اپنا غلام بنائے رکھا اوران کو مہنگائی کی چکی میں پیستے رہے۔
انہوں نے کہا کہ درجنوں فیکٹریوں کا مالک کروڑوں اور اربوں کا بل معاف کروا لیتا ہے جبکہ غریب مزدور کا ایک ہزار روپے کا بل نہ دینے پر بجلی کا میٹر کاٹ دیا جاتاہے۔ حکمرانوں نے نہ صرف قومی خزانے کو لوٹا بلکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے سینکڑوں ارب ڈالر کے قرضے لے کر ہڑپ کیے اور قوم کو صہیونی اداروں کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنائیں۔
سینیٹر سراج الحق نے جماعت اسلامی کی صوبائی اور ضلعی قیادت پر زور دیا کہ وہ عام آدمی اور پسے ہوئے طبقات کی آواز بنیں اور جماعت اسلامی کو مظلوم عوام کی امیدوں کا مرکز بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں نفاذ شریعت کے لیے جب تک عوام بڑے پیمانے پر آپ کے شانہ بشانہ کھڑے نہیں ہوتے، استعمار کے غلام اور اسٹیٹس کو کی حامی قوتیں اقتدار پر قابض رہیں گی اور ملک میں عدل و انصاف کے نظام کے آگے رکاوٹ بنی رہیں گی۔