اٹارنی جنرل پاناما کیس میں اپنی مرضی کا فیصلہ چاہتے ہیں،فواد چوہدری

156

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل صاحب چاہتے ہیں کہ وزیراعظم کو نااہل قرار نہ دیا جائے ، سپریم کورٹ کا کہا جارہا ہے کہ آپ اس کیس میں فیصلہ نہیں دے سکتے ، عوام کے ٹیکسوں سے فعال اداروں کو نواز شریف نے غیر فعال کردیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما عارف علوی کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو بچانے کےلئے 1962 کے آئین کو استعمال کیا جارہا ہے ۔

سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے میں وقفے دوران سپریم کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج اٹارنی جنرل اشتر اوصاف عدالت میں وزیراعظم کے وکیل کی حیثیت دے دلائل دے رہے تھے ، یہ چاہتے ہیں کہ وزیراعظم کو نااہل قرار نہ دیا جائے اور دوسری طرف یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ اس کیس میں فیصلہ نہیں دی سکتی ۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا حدیبیہ اکاؤنٹس قرضےاتارنے کیلیےاستعمال کیے، حدیبیہ کیس کی اہمیت اسحاق ڈار کا منی ٹریل پر اعترافی بیان ہے ، اٹارنی جنرل کہتے ہیں وزیراعظم  کیخلاف کچھ کرنے کا سوچیں بھی نہ۔

فواد چوہدری نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عوام کے ٹیکسوں سے فعال اداروں کو نواز شریف نے غیر فعال کر دیا ، اداروں کو ایک ایک کر کے گرایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں ہونے والے انکشافات آدھے سے زیادہ خود شریف فیملی نے مان لیے جو رکارڈ کا حصہ ہیں ، اور یہ الزامات عمران خان یا پی ٹی آئی کے نہیں عالمی ادارے کےانکشافات ہیں۔

 اس موقعے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےبچانےکیلیے1962کےآئین کواستعمال کیاجارہاہے، آج عدالت میں اٹارنی جنرل وزیر اعظم بن کر پیش ہوئے ، اٹارنی جنرل کہتےہیں کہ بچوں کوجومرضی کہیں،وزیراعظم کوکچھ نہ کہیں۔