کشمیری نوجوانوں کو برسوں جیلوں میں رکھا جاتا ہے،آسیہ اندرابی

132

مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں برسہابرس تک جیلوں میں رکھ کر آخر میں انہیں بیگنا قرار دینا کشمیریوں کے ساتھ بھارت کے سخت عناد اور تعصب کو ظاہر کرتا ہے ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آسیہ اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 2005 میں تین کشمیری نوجوانوں کو دہلی دھماکوں میں جعلی طور پر ملوث کیا گیا اور نئی دلی ہائی کورٹ نے 12 برس کی قید کے بعد ان کو بیگناہ قرار دیا ۔انہوں نے کہاکہ رفیق شاہ، حسین فاضلی اور طارق ڈار نامی تین نوجوانوں کو وہ قیمتی برس کو ن واپس لوٹائے گا جو انہوں بلا وجہ تہاڑ جیل میں گزارے۔

آسیہ اندرابی نے کہا کہ ان نوجوانوں کو جیل میں اس دوران انتہائی بدتر حالات کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ تہاڑ جیل میں یہ دونوںمحمد افضل گورو کے ساتھ بھی رہے اور ان کاکہناہے کہ کشمیر کے اس جری نوجوان نے کس خندہ پیشانی سے تختہ دار کو چوماجبکہ جیل چھوڑنے سے قبل انہوں نے شہید افضل گور وکی قبر پر فاتحہ بھی پڑھی۔